کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں ریکارڈ اضافہ، جی ڈی پی 7.2 فیصد کی بلندترین سطح پر پہنچ گیا
لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 210 فیصد اضافے سے جی ڈی پی کے 7.2 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے حکومت نے ایک ماہ میں بیرونی کھاتوں میں آمدنی سے 2 ارب ڈالر زیادہ خرچ کیے۔نئے مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران حکومت نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے کا بھی ریکارڈ بنا دیا ہے بیرونی کھاتوں میں 2 ارب 5 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا خسارہ ہوا ۔گزشتہ مالی سال جولائی کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا حجم صرف 66 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھا۔سٹیٹ بنک کے مطابق جولائی کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 7.2 فیصد کے برابر ہے جو گزشتہ سال 2.6 فیصد تھا۔جولائی میں اگرچہ ملکی برآمدات میں گزشتہ سال سے 21 فیصد اضافہ ہوا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بھی پہلے سے زیادہ ڈالر بھجوائے تاہم اس دوران درآمدات میں 51 فیصد تک بڑھ گئیں ایک ماہ کے دوران حکومت کو اشیاء اور سروسز کی برآمدات سے مجموعی طور پر 2 ارب 21 کروڑ 30 لاکھ ڈالر حاصل ہوئے دوسری طرف تیل اور دوسری درآمدات پر 5 ارب 58 کروڑ 90 لاکھ ڈالر خرچ ہو گئے اس عرصے کی ترسیلات زر کا حجم 1 ارب 54 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا۔ سٹیٹ بنک کے مطابق جولائی کے دوران پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کا حجم 28 ارب 36 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا۔