دھرنوں کی سیاست کے سبب معاشی سرگرمیاں جمود کا شکار ہوچکیں: پیاف
لاہور (کامرس رپورٹر)دھرنوں اور انقلاب مارچ کی سیاست سے کاروباری سرگرمیوں میں جمود اور ملکی معیشت کو ناقابل برداشت نقصانات کا جائزہ لینے اور اس سلسلے میں بزنس کمیونٹی کا لائحہ عمل بنانے کے لیے پیاف ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 23 اگست کو طلب کر لیا گیا ہے ۔ اس امر کااظہارپیاف کے چیئرمین ملک طاہر جاوید نے اپنے بیان میں کیا ہے ۔ ملک طاہر جاوید نے بتایا کہ اجلاس میں لاہور کی لگ بھگ تمام مارکیٹوں سے ایک سو سے زیادہ پیاف کے ایگزیکٹو ممبران ۔ سابقہ چیئرمین اور پیاف سے متعلق لاہور چیمبر کے سابقہ صدور شرکت کریں گے ۔ پیاف کے چیئرمین نے کہا ہے کہ دھرنوں اور پر تشدد انقلابی نعروں کی سیاست سے نہ صرف اسلام آباد میں کاروبار اور دوکانیں بند رہنے سے مقامی کاروباری طبقہ پریشان ہے بلکہ پورے ملک میں معاشی سرگرمیاں جمود کا شکار ہو چکی ہیں ۔کاروباری طبقہ دھرنے کے ڈمہ داران کو متعدد بار متوجہ کر چکا ہے کہ وہ ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کریں تاکہ ملک کو اقتصادی نقصانات کا سامنا نہ کرنا پڑے لیکن ایسے محسوس ہوتا ہے کہ دھرنے کے ڈمہ داران کے نزدیک پاکستان میں صرف وہی لوگ ووٹر ہیں جو ان کے دھرنے میں شریک ہیں ۔ پاکستان کے کروڑوں چھوٹے بڑے کاروباری افراد قومی الیکشن میں کامیابی یا ناکامی میں فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں۔