ایٹمی دھماکوں کے نتیجے میں پابندیوں پر سب سے زیادہ مدد سعودی عرب نے کی: سابق گورنر سٹیٹ بنک
لاہور (کامرس رپورٹر)سابق گورنرسٹیٹ بنک اور ورلڈ اکنامک فورم کے سابق چیئرمین ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا ہے کہ یمن کے مسئلہ پر پارلیمنٹ کے متفقہ قرار داد قوم کی آواز ہے تاہم ہمیں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت اپنے دوست ممالک کے مفادات کا بھی خیال رکھنا ہو گا۔ایران ہمارا ہمسایہ ہے اس سے بھی اچھے تعلقات قائم رکھنے ہوں گے۔امریکہ اور یورپ کی جانب سے ایران پر لگائی گئی پابندیاں ختم ہو رہی ہیں جس کا پاکستان کو فائدہ اٹھاتے ہوئے فوری طور پر پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کرنا چاہئے ۔ چینی صدر کا دورہ پاکستان بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔ اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی اور اقتصادی راہداری اور گوادر بندرگاہ کے منصوبے مکمل ہونے سے پاکستان ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہو جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور چیمبر میں لاہور اکنامک جرنلسٹس ایسوسی ایشن (لیجا) کے زیر اہتمام خصوصی نشست سے خطاب کے دوران کیا۔سابق گورنر سٹیٹ بنک نے بتایا کہ جب پاکستان نے ایٹمی دھماکہ کیا اور عالمی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا تو ہماری سب سے زیادہ مدد سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر خلیجی ممالک نے کی ۔سعودی عرب ہمیں مفت تیل دیتا رہا جبکہ موجودہ حکومت کو ڈیڑھ ارب ڈالر بھی دیئے گئے۔ آج ہمسایوں کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا دور ہے اگر پاک بھارت آزادانہ تجارت شروع ہو جاتی ہے تو سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو پہنچے گا کیونکہ بھارت کی مارکیٹ پاکستان سے کہیں بڑی مارکیٹ ہے ۔ڈاکٹر عشرت حسین نے بتایا کہ آج 20ملین سے زائد بچے سکولوں سے محروم ہیں ۔