حکومتی پالیسیوں کے باعث زراعت تباہی کے دہانے پرہے: کسان راج تحریک
لاہور (خبر نگار) کسان راج تحریک کے مرکزی چیئرمین ارسلان خان خاکوانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے شعبہ زراعت تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اگر حکومت نے گندم کا ریٹ پندرہ سوروپے فی من ، صوبہ اور ضلعی بندی کے خاتمہ کااعلان نہ کیا اورگندم خریداری اوپن پا لیسی نہ اپنائی تو کسان راج تحریک حکمرانوں کے خلاف نہ رکنے والی احتجاجی تحریک شروع کردے گی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے دورہ وہاڑی کے دوران ہنگامی پریس کا نفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی امیر سید جاوید حسین شاہ، صدر جنوبی پنجاب حاجی محمد طفیل وڑائچ، جے آئی صدر چودھری علی وقاص ہنجرا، ضلعی صدر چودھری طارق محمود ، مرکزی نائب صدر جے آئی یوتھ رضا محمد قادری، امیر شہر شکیل رضا ودیگر موجود تھے۔ ارسلان خان خاکوانی نے مزیدکہا کہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ دوتین سال سے کسان کاشتکار مالی خسارہ کاشکار ہیں اس وقت ملکی انڈسٹری نوے فیصد زراعت سے منسلک ہے اگر زراعت مضبوط ہوگی تو ملکی معیشت مضبو ط ہوگی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جولوگ ایک ائیر لائنز نہیں چلا سکتے تو وہ پورا ملک کیسے چلائیں گے انکی غلط پا لیسیوں کی وجہ سے نجکاری اداروں کی ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے امپورٹ کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے دوسو بلیئن مالیت کا چاول ملک میں بڑا خراب ہو رہا ہے حکمرانوں نے اپنے رشتہ داروں کو نوازنے کے لیے ملوں کوچھ ارب روپے کی سبسڈی دی ہے جو سراسر عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گندم پا لیسی کااعلان کیا جائے کسانوں کا بلا سود قرضے دیئے جائیں ٹیوب ویلوں کو فری بجلی، بے زمین کسانوں کو چولستان جیسے علاقوں میںزمین مفت دی جائے اور ہر ڈویژن کو صوبہ اور ہرضلع کو ڈویژن قرار دے ، سپورٹ پرائس پا لیسی کااعلان کرے۔