پن بجلی گھروں سے اگست میں 2 ارب 23 کروڑ سے زائد یونٹ بجلی پیدا ہوئی
لاہور (نیوز رپورٹر) واپڈا پن بجلی گھروں نے اگست 2014 ء میں قومی نظام کو 2 ارب 23 کروڑ 60 لاکھ یونٹ بجلی مہیا کی جو گزشتہ اگست 2013 ء کے مقابلے میں 9 کروڑ 30 لاکھ یونٹ زیادہ ہے ۔یہ امر بھی قابلِ ذکر ہے کہ اگست 2014 کے دوران واپڈا پن بجلی گھروں کی اوسط پیک شیئر (Peak Share) 6 ہزار 355 میگاواٹ رہی ، جبکہ اگست 2013 ء میں واپڈا پن بجلی گھروں کی اوسط پیک شیئر 6 ہزار 166 میگاواٹ تھی ۔پن بجلی کی یہ اضافی پیداوار اور اوسط پیک شیئر میں اضافہ کی وجہ ہائیڈل پاور سٹیشنو ں کے مؤثر آپریشن اور دیکھ بھال اور ارسا کے انڈنٹ پر آبی ذخائر سے پانی کا اخراج ہے ۔پن بجلی کی پیداوار صارفین کے لئے بجلی کے نرخ کو نچلی سطح پر کھنے میں کس درجہ اہم کردار ادا کرتی ہے ، مالی سال 2013-14 ء میں پن بجلی کی اوسط لاگت ایک روپیہ 65 پیسے تھی ، جبکہ گیس سے بجلی کی پیداواری لاگت 7 روپے 53 پیسے فی یونٹ ،کوئلہ سے 11 روپے 66 پیسے فی یونٹ ، گنے کی پھوک سے 11 روپے 74 پیسے، فرنس آئل سے 18 روپے 68 پیسے فی یونٹ، ہائی سلفر ڈیزل سے 28 روپے 41 پیسے فی یونٹ ، نیوکلیئر سے 6 روپے 38 پیسے فی یونٹ اور ہوا سے 14 روپے 55پیسے فی یونٹ رہی ۔واضح رہے کہ واپڈا کی پن بجلی پیدا کرنے کی مجموعی صلاحیت تقریباً 7ہزار میگاواٹ ہے جو کہ ملک میں کل پیداواری صلاحیت کا تقریباً ایک تہائی ہے۔پن بجلی توانائی کا سستا ، شفاف اور ماحول دوست ذریعہ ہے۔پاکستان میں بجلی کی پیداوار کا زیادہ تر انحصار تھرمل ذرائع پر ہے جبکہ پن بجلی کی شرح اس کے مقابلے میں خاصی کم ہے ۔نیشنل گرڈ کو مرحلہ وار کم لاگت پن بجلی کی شرح میں اضافے سے بجلی کے نرخوں میں کمی آئے گی اور صارفین کو ریلیف ملے گا۔