مانچسٹر حملہ ‘ سلمان عبیدی کے بھائی ‘ بکنگھم پیلس کے قریب چاقو بردار سمیت3 گرفتار
مانچسٹر (عارف چودھری + نیوز ایجنسیاں) مانچسٹر کنسرٹ میں داعش کی جانب سے خودکش بم دھماکے کے بعد خطرے کی سطح بلند کردی گئی ہے مزید حملوں کی روک تھام کیلئے آپریشن ٹیمپر شروع کردیا۔ شہر کی فضا سوگوار رہی‘ ہلاک ہونے والوں کیلئے دعائیہ تقریبات منعقد کی گئیں۔ اہم عمارتوں پر فوج تعینات کر دی گئی۔ برطانوی وزیراعظم نے یہ اعلان بھی کیا کہ ان کی حکومت نے دہشت گردوں سے نمٹنے اور ان کے متوقع حملوں کو ناکام بنانے کیلئے آپریشن ٹیمپر کا آغاز کردیا ہے۔ برطانوی تاریخ میں یہ تیسرا موقع ہے کہ جب وہاں خطرے کی سطح اس قدر بلند کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں کنسرٹ یا اس قسم کی دیگر عوامی تقریبات میں بھی پولیس کی جانب سے اضافی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوگ اور زخمیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پیرس کے ایفل ٹاور کی لائٹیں بجھا دی گئیں۔ بکنگھم پیلس، سلامتی کونسل اور امریکی ایوان نمائندگان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ سلامتی کونسل اور امریکی ایوان نمائندگان کے ارکان نے کھڑے ہوکر مانچسٹر حملے کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا۔ اقوام متحدہ کے قائم مقام سیکرٹری جنرل نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے معصوم عوام پر شرمناک کارروائی قرار دیا۔ مانچسٹر میں ہزاروں افراد نے مرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور مرنے والوں کی یاد میں پھول رکھے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کروشیا کے ہم منصب کے ساتھ ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے مانچسٹر واقعے کی مذمت کی۔ دوسری جانب برطانوی اخبار 'دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق پولیس اور سکیورٹی ادارے حملہ آور سلمان عبیدی کے بارے میں جانتے تھے۔ مانچسٹر میں لیبین کمیونٹی کے ایک رکن نے اخبار کو بتایا کہ سلمان ایک خاموش طبیعت رکھنے والا لڑکا تھا اور ہمیشہ ادب سے پیش آتا تھا۔ پولیس نے مزید 3افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق مانچسٹر میں خود کش حملے کے ایک دن بعد ڈاکٹروں کا کہنا ہے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد میں سے بیس کی حالت ابھی بھی تشویشناک ہے۔ دوسری طرف برطانوی وزیر داخلہ کا کہنا تھا مانچسٹر میں خود کش حملہ کرنے والے سلمان عبیدی نے غالباً یہ کارروائی اکیلے ہی انجام نہیں دی۔ امریکی جریدے نیوز ویک کے مطابق حالیہ کچھ برسوں میں یورپ بھر میں اسلام اور یہودیت مخالف جذبات اور حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ برطانیہ میں مشکوک انتہا پسندوں کے پاسپورٹ پر خصوصی کوڈ لگائے جائیں گے۔ دہشت گردوں کی شہریت منسوخ اور مشکوک افراد کی حراست کا دورانیہ بڑھانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ برطانیہ انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے 500 ملین پونڈ خرچ کرے گا۔ شاہی خاندان وزیراعظم سمیت اہم افراد کی سکیورٹی کے لئے 70 سے زائد بم پروف گاڑیاں خریدی جائیں گی۔ پولیس تفتیش کر رہی ہے کہ آیا مشتبہ بمبار شخص سلمان عبیدی تنہا کام تو نہیں کر رہا تھا۔ سلمان عبیدی کے 23 سالہ بھائی کومنگل کے روز حراست میں لیا گیا تھا۔ ویسٹ منسٹر پیلس کی ویب سائٹ کے مطابق پیلس کو پولیس کے مشورے کے بعد غیر معینہ مدت تک عوام کے لئے بندکردیاگیا ہے۔ دوسری جانب وزارت دفاع کے مطابق بکنگھم پیلس میں گارڈز کی تبدیلی کی تقریب منسوخ کر دی گئی ہے تاکہ پولیس کی ازسرنو تعیناتی کی جا سکے۔ وزیر داخلہ امبر رڈ نے کہا کہ حکومت کے ریڈیکلائزیشن مخالف پروگرام پر یونٹ میں جون کے بعد سے اضافہ کیا جائے گا۔ دہشت گردی کے خطرے میں اضافہ اس صورت میں کیا گیا ہے جب جانچ کرنے والوں نے اس بات سے انکار نہیں کیا کہ مشتبہ بمبار سلمان عبیدی کسی گروپ کا حصہ تھا۔