اورنج لائن ٹرین منصوبہ، لارجر بنچ بنانے کی سفارش
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کرےم نے عبوری حکم امتناعی کے ذریعے تاحکم ثانی کپور تھلہ ہاﺅس انارکلی کے مکےنوں کے گھر اورنج لائن ٹرےن منصوبے کی وجہ سے مسمار کےے جانے سے روک دےا۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختےار کےا کہ حکومت پنجاب اور ایل ڈی اے نے تقرےباً365ارب روپے کا اورنج لائن ٹرےن منصوبہ بغےر زمےنےں اےکوائر کےے شروع کردےا ابھی صرف سےکشن5کا نوٹس جاری ہوا ہے اور کئی علاقوں مےں سڑکےں کھود کر باقاعدہ اس پراجےکٹ کو شروع کروا دےا گےا محکمہ ماحولےات سے بھی اجازت نہےں لی گئی۔ تعلےم، صحت، قبرستانوں کا پےسہ ادھر لگاےا جارہا ہے۔ ےہ منصوبہ تارےخی عمارات کو تباہ کردے گا۔ آئےن کے آرٹےکل 9,23,24اور 10اے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ اتنا بڑا پراجےکٹ صوبائی اسمبلی کے سامنے نہےں رکھا گےا۔ جسٹس شاہد کرےم نے استفسار کےا کہ پراجےکٹ تو شروع نہےں ہوا ابھی حکومت پنجاب اور دےگر ادارے شنوائی کر رہے ہےں۔ اس پر درخواست گذار نے عدالت کوبتاےا کہ گذشتہ دنوں دو اموات منصوبے کی کھدائی کی وجہ سے ہوچکی ہےں۔ جسٹس شاہد کرےم نے تفصےلی بحث سننے کے بعد حکومت پنجاب، محکمہ ماحولےات، ایل ڈی اے، لےنڈ اےکوزےشن کلکٹر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ا ےڈووکےٹ جنرل اور اٹارنی جنرل کو سےکشن27اے کا نوٹس جاری کرتے ہوئے معاونت کےلئے طلب کرلےا اور کےس چےف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بڑا بےنچ بنانے کےلئے بھجوا دےا۔
اورنج لائن/ ہائیکورٹ