فیصل آباد میں حلقہ این اے 120 کا ضمنی انتخاب خصوصی دلچسپی کا موضوع بنا رہا
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120میں ضمنی انتخابات کے دوران فیصل آباد میں بھی خصوصی دلچسپی کا موضوع بنا رہے ‘شہر کی سڑکوں ‘ مارکیٹوں اور دیگر پبلک مقامات پر آمدورفت اور شہریوں کا ہجوم نہ ہونے کے برابر رہا ‘ لوگ اپنے گھروں‘ دفاتر‘ دکانوں اور دیگر مقامات زندگی پر بیٹھ کر ٹی وی سکرین کے ذریعے انتخابی عمل اور انتخابی نتائج دیکھتے رہے ‘ تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما ‘ عہدیداران اور کارکنوں کی اکثریت نے بھی اپنے ڈیرے لاہور کے حلقہ این اے 120میں جمائے رکھے ‘ بیشتر جماعتوں نے اپنے عہدیداران اور متحرک کارکنوں کی ڈیوٹیاں بھی انتخابی عمل کیلئے تفویص کیں‘ تحریک انصاف ‘ مسلم لیگ (ن) ‘ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی وغیرہ کے بیشتر عہدیداران ‘ کارکنان اپنی جماعت کی ہدایات پر این اے 120میں موجود رہے‘ فیصل آباد سے سیاسی جماعتوں کے بہت سارے کارکنان ہفتہ کی رات اور اتوار الصبح لاہور کیلئے روانہ ہو گئے‘ مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی بھی لاہور موجود رہے‘ تحریک انصاف کے فیصل آباد میں واحد رکن صوبائی اسمبلی نے بھی لاہور کا رُخ کیا تاہم تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے حامی اپنی اپنی کامیابی کے دعوے کرتے بھی نظر آئے‘ پیپلز پارٹی کے سٹی صدر رانا نعیم دستگیر ‘ رانا فاروق سعید او ر دیگر عہدیداران کارکنوں کے ہمراہ لاہور پہنچے ‘ مسلم لیگ (ن) کے سٹی صدر شیخ محمد اعجاز ‘ رکن صوبائی اسمبلی میاں طاہر جمیل ‘ میاں عبدالمنان اور دیگر نے لاہور کا رُخ کیا‘ وہیں ڈیرے جمائے رکھے ‘تحریک انصاف کے سٹی آرگنائزر ڈاکٹر اسد معظم ‘فیض اﷲ کموکا ‘ میاں فرخ حبیب اور دیگر کارکنوں کے ہمراہ لاہور گئے‘ فیصل آباد کی ایک خالی ٹانگہ پارٹی موو آن پاکستان نے بھی اپنی ایک خاتون امیدوار کو این اے 120میں میدان میں اتار رکھا تھا ‘ یہ وہی موو آن پاکستان پارٹی ہے جس کے سر براہ پر ’’ جانے کی باتیں جانے دو ‘‘ اور بعدازاں ’’ جانے کی باتیں ہوئی پرانی اب آ بھی جائو‘‘ کے عنوان سے جنرل (ر) راحیل شریف کے فلیکس بورڈ فیصل آباد ‘ اسلام آباد اور ملک کے مختلف مقامات پر آویزاں کرنے پر مقدمات درج کئے گئے تھے ‘ فیصل آباد میں لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120میں انتخابات کے دوران سیاسی‘ سماجی او ر دیگر سر گرمیاں بھی نہ ہونے کے برابر رہیں ‘ بہت ساری تقریبات انتخابی تجسس اور دلچسپی کے پیش نظر ملتوی کر دی گئیں ‘ البتہ شادی کی تقریبات اپنے نقطہ عروج پر رہیں ‘ شہر بھر کے شادی گھروں کے باہر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی رہیں‘ ٹریفک وارڈنز بھی اس صورت حال کا فائدہ اٹھاتے اپنے روایتی انداز میں ڈیوٹیاں سر انجام دینے سے کنی کتراتے رہے‘ چوکوں ‘ شاہراہوں کے کناروں پر بیٹھ کر قریبی دکانوں پر ٹی وی دیکھتے رہے یا پھر اپنے موبائل فون سے ریڈیو سنتے ہوئے معلومات حاصل کرتے رہے ‘ اتوار کے روز سرکاری دفاتر میں ایمر جنسی ڈیوٹیز سرانجام دینے والا عملہ بھی معمول سے ہٹ کر کام کا کم بوجھ ہونے پر این اے 120کے انتخابی معرکے پر اپنی توجہ مرکوز رکھے رہا ‘ این اے 120کے انتخابی معرکے کے حوالے سے گزشتہ کئی روز سے مسلم لیگ (ن) ‘ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے عہدیداران قیاس آرائیاں اور بڑھک بازی کرنے کے باوجود لاہور میں انتخابات کے دوران میڈیا اور صحافیوں سے دور رہے ‘ این اے 120میں انتخابی عمل کے دوران فیصل آباد میں صحافیوں اور میڈیا کو بھی معمول کی نسبت کام کے بوجھ کی کمی رہی۔