28 مئی یوم تکبیر استحکام پاکستان کا دن ہے ہماری عظمت شان وقار قومی تاریخ 14؍اگست کے بعد دوسرا قومی دن ہے اسی دن پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدانوں نے ایٹمی دھماکے کرکے دنیا بھر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر یہ اعلان کیا کہ ہم اب ایک ایٹمی طاقت ہیں یہ ہمارے ایٹمی سائنسدانوں کی شب روز کی محنت کا ثمر تھا ہمارے مایہ ناز ایٹمی سائنسدانوں نے پاکستان کو عالم اسلام کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت بنا دیا آج کا دن بانیاں پاکستان کے خوابوں کی تعبیر کا دن بھی ہے جس کا کریڈٹ پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم میاں نواز شریف اور ہمارے فوجی ہیرو ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کی ٹیم کے علاوہ ذوالفقار علی بھٹو اور پوری پاکستانی قوم کو جاتا ہے۔
آزادی اور عزت خیرات میں نہیں ملتی اسے پانے اور اس کی حفاظت کیلئے سر دھڑ کی بازی لگانا پڑتی ہے۔ پاکستانی قوم کو اس وقت اندازہ ہوا جب سقوط ڈھاکہ کا واقعہ رونما ہوا۔ عظیم و شان جدوجہد اور بے شمار قربانیوں سے حاصل کردہ ملک کو جب دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا اور بھارتی لیڈر یہ اعلان کر رہے تھے کہ ہم نے مسلمانوں سے ہزار سالہ دور کی زیادتوں کا انتقام لے لیا ہے۔
پاکستان کے عظیم فرزند ڈاکٹر قدیر خان فرماتے ہیں کہ سانحہ مشرقی پاکستان کے غم نے مجھے شدید مایوس کیا جب بھارت نے 1974ء میں ایٹمی دھماکہ کیا تو میرے اندر انتقام کے ساتھ حفاظت وطن کی نئی تمنا نے جنم لیا۔ لہٰذا میں نے اس وقت کے وزیر اعظم بھٹو صاحب کو خط لکھا کہ میں پاکستان کو ایٹمی طاقت کے روپ میں ابھارنے کی خواہش اور صلاحیت رکھتا ہوں جسے بھٹو صاحب نے پذیرائی بخشی اور تمام دنیا کی مخالفت کے باوجود ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کی ٹیم نے حب الوطنی سے سرشار اور ایمان افروز محبت سے دس سال کے قلیل عرصہ میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کو جوہری طاقت کی حامل سلطنت میں تبدیل کر دیا۔پاکستان قوم کی آنکھوں میں خوشی اور افتخار کے آنسو تھے قوم کو ایک نیا جذبہ اور ولولہ ملا یہ دن ہمارے لیے ملک کی ترقی و استحکام کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے سے تجدید عہد کا بھی دن ہے۔
ایٹمی قوت حاصل کرنے کی پاداش میں سب سے پہلے ذوالفقار علی بھٹو نشانہ بنے ان کا قول تھا کہ ہم گھاس کھا کر گزارہ کر لیں گے مگر ایٹمی صلاحیت حاصل کرکے رہیں گے اس وقت کے امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر نے بھٹو صاحب کو کہا کہ مسٹر بھٹو آپ کو ایٹمی پروگرام فوری بند کرنا ہو گا۔ اگر تم نے ایٹمی پروگرام ترک نہ کیا تو ہم تمہیں عبرت کا نشان بنا دیں گے۔ اس کے جواب میں ذوالفقار علی بھٹو نے کہا مسٹر کسنجر یہ پاکستانی قوم کا حق ہے پاکستانی قوم اپنے اس حق سے دستبردار نہیں ہو سکتی۔ قوم کو بھی یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اس ایٹمی پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی پادا ش میں ذوالفقار علی بھٹو کو کن کن مراحل سے گزرنا پڑا حتیٰ کہ اپنی جان بھی پاکستان پر قربان کر دی۔
پاکستانی قوم یہ بھی یاد رکھے کہ پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان اور محسن پاکستان کو کس طرح ذہنی اذیتیں پہنچائی گئیں۔ ایٹمی دھماکے کرنے کیلئے اس وقت کے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف پر کس قدر عالمی دبائو تھا۔ آخر کار 28مئی کو وزیر اعظم میاں نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کرنے کا حکم دے کر پاکستان کا ہی نہیں بلکہ عالم اسلام کا سر فخر سے بلند کر دیا اور پوری عالمی دنیا پر آشکار کر دیا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں۔
قربانیاں دینا ہم جانتے ہیں اپنی بقا اور سالمیت کے لیے کسی کے آگے سرخم کی بجائے سر اٹھا کر چلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جب ایٹمی دھماکے کرنے کے لیے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف پر شدید عالمی دبائو تھا تو اس وقت محترم مجید نظامی چیف ایڈیٹر نوائے وقت نے موجودہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کو عالمی دبائو سے بالا تر ہو کر ایٹمی دھماکے کرنے کا مشورہ دیا۔ محترم مجید نظامی پاکستان کا سرمایہ تھے ان کی کمی تو پوری نہیں ہو سکے گی لیکن ان کا ادارہ نوائے وقت گروپ کی شکل میں پاکستان کی ترجمانی کے فرائض خوش اسلوبی سے ادا کر رہا ہے۔
پاکستان کے دشمن ملک کے اندر سازشوں میں مصروف عمل ہیں پاکستان کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتے۔ ترقی کا دارومدار سیاسی استحکام سے ہی وابستہ ہے۔ قوم مفاد پرستوں کو کب پہچان پائے گی جو پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے در پے ہیں جنہوں نے اپنے دور حکومت میں ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔ ہم کیسی بے حس قوم ہیں ہم نے قائد اعظم کو کھو دیا اور ہم نے پاکستان کو ایٹمی قوت کی بنیاد رکھنے والے اپنے محسن کو کھو دیا۔ ابھی تک ہم اپنے دشمنوں کے ارادوں کو نہیں سمجھ پائے۔ پاکستان کیلئے جو نیک نیتی سے کام کرتا ہے ہم اسی کے پیچھے پڑ جاتے ہیں اور اپنے دشمنوں کی خواہشات کو پورا کرنے کیلئے پیش پیش رہتے ہیں۔
بھارت نے اڑیسہ کے ساحل پر پرسونگ میزائل کا تجربہ کیا ہے یہ میزائل کسی بھی حملہ آور بیلسٹک میزائل کو فضا میں تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے انڈیا کو اس میں امریکہ کا تعاون حاصل ہے۔ اس میزائل کے تجربے سے علاقے میں طاقت کا توازن پگڑے گا۔ بھارت، پاکستان اور چین کے مقابلے میں خود کو ایک بڑی معاشی اور عسکری قوت کے طور پر تیار کر رہا ہے جسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔
پاکستان کو اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے خصوصی اقدامات کرنے ہوں گے ہمارے قومی دن ہم سے یہی تقاضا کرے ہیں کہ ہم ہر وقت اپنے ملک اور علاقے کیلئے اپنے گھوڑے تیار رکھیں اور دشمنوں کے غرور کو خاک میں ملانے کیلئے ہمیشہ تیار رہیں۔ یہی ہماری بقا اور سلامتی کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ آج یوم تکبیر کے دن بھارت کے سپرسونک میزائل کے تجربے کا جواب دے کر انڈیا پر واضح کر دیں کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور دشمنوں کے ارادوں کو خاک میں ملانے کیلئے ہم ہر وقت تیار ہیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024