شکیل آفریدی کو رہا کیا جا رہاہے یہ صدر ٹرمپ کو پاکستانی قوم کی طرف سے پہلا تحفہ ہو گا۔ غدار وطن ڈاکٹر شکیل آفریدی کو غیر مشروط رہا کیا جا رہا ہے کوئی شرط کوئی مطالبہ نہیں کیا جارہا، آفریدی کو موسم بہار میں کسی بھی وقت رہا کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان کا غدارڈاکٹر آفریدی امکانات کی سرزمین، امریکا شان و شوکت سے جائے گا جبکہ امریکی غدار سنوڈن کو ہتھکڑیوں میں جکڑ کر لایا جائے گا یہ دو غداروں کی مختلف کہانیاں نہیں بھکاری اقوام کا نوحہ ہیں۔ ’’ہم کس باغ کی مولی ہیں پیوٹن جیسا شیر دلیر ٹرمپ کو امریکی غدار سنوڈن تحفے میں پیش کر رہا ہے‘‘ ایک مہربان اس کالم نگار پر طنزِ لطیف کے تیر برساتے ہوئے بتا رہے تھے کہ ٹرمپ اس وقت بپھرا ہوا سانڈ ہے اس کی راہ کوئی پیوٹن اور کوئی اینجلا مرکل نہیں روک سکتی صرف امریکی عدلیہ اور ادارہ جاتی تشکیل اس کی راہ میں کھڑی ہو سکتی ہے۔ رہی عافیہ صدیقی تو وہ ہمارے لئے ایک بھولی بسری کہانی ہے قوم کی اس مظلوم بیٹی عافیہ کے نوحے پڑہتے ہوئے ہم بھول جاتے ہیں کہ اس سے پہلے مادرِ ملت فاطمہ جناح کے ساتھ کیا ہم نے حسنِ سلوک کیا تھا جنہیں دھاندلی کرکے ہروایا اور مشکوک حالات میں سپرد خاک کیا۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی نے پولیو قطرے پلوانے کی آڑ میں اسامہ بن لادن کے ایبٹ آباد میں موجودگی کا حتمی ثبوت حاصل کرنے کیلئے بن لادن کے بچوں کے خون کے نمونے حاصل کئے ان کا اسامہ کے DNA سے موازنہ کیا گیا جو طب کے مقدس پیشے کی تو نہیں تھی جس کی وجہ پاکستان کو پولیو سے پاک بنانے کا ہدف حاصل کرنا ناممکن ہوچکا ہے۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی نے سی آئی اے سے کروڑوں ڈالر وصول کرکے اسامہ بن لادن کی موجودگی کی حتمی تصدیق کیلئے انسداد پولیو ویکسی نیشن کی مہم چلائی جس کی آڑ میں اسامہ بن لادن کے کمسن بچوں کے خون کے نمونوں سے (ڈی این اے) ٹیسٹ کرکے ان کا سراغ لگایا گیا تھا۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی کی اس غیر قانونی اور غیر اخلاقی مہم جوئی کی وجہ سے اب تک درجنوں پولیو ورکر مارے جا چکے ہیں انسداد پولیو کا کام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ لیکن افسوس صد افسوس پاکستان کے کسی ڈاکٹر یا ادارے کو یہ توفیق نہیں ہوئی کہ وہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کا لائسنس اور ڈگری منسوخ کرانے کیلئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینیٹل کونسل (PMDC) سے رجوع کرتا ڈاکٹر شکیل آفریدی نے طب کے مقدس پیشے کا تقدس پامال کرکے اپنا ضمیر شیطان کے پاس گروی رکھ کر پولیو کی جعلی مہم چلائی تھی۔
’’ڈاکٹر شکیل آفریدی امریکہ کا ہیرو ہے میں صدر بن گیا تو اسے دو منٹ میں رہا کرالوں گا‘‘ نومنتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتخابی مہم کے دوران بار بار اعلان کرتے رہے اسامہ بن لادن کا سراغ لگانے والے پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کو رہا کرانا میری پہلی ترجیح ہوگی جب ان سے سوال کیا گیا کہ آپ کیسے صرف دو منٹ میں پاکستان کے غدار ڈاکٹر آفریدی کو رہا کرالیں گے تو ٹرمپ نے لگی لپٹی رکھے بغیر دعوی کا کیا تھا کہ امریکہ پاکستان کو بھاری رقوم امداد اور جدید اسلحہ دیتا ہے اس لیے پاکستان کوہماری درخواست ہر حال میں تسلیم کرنا ہوگا‘‘ ٹرمپ اپنے وعدے کا پکا نکلا ٹی وی چینل فاکس نیوز کے مطابق پاکستان کے تمام اداروں سے پس پردہ مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں اور امریکی اپنا ہیرو کسی وقت بھی باعزت رہا کرا کے لے جائیں گے۔
اس وقت ٹرمپ کے بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان نے یاد دلایا تھا کہ غدار آفریدی کی رہائی کا فیصلہ پاکستان کی عدلیہ اور انتظامیہ نے کرنا ہے ٹرمپ کون ہوتا ہے ہمیں مشورے دینے والا، پاکستان آزاد، خودمختار ملک ہے ہمیں امریکہ سمیت کوئی بیرونی طاقت حکم جاری نہیں کرسکتی، چودھری نثار خاطر جمع رکھیں ان کی خدمت میں عرض ہے کہ امریکہ نے آپ کو اپنے ہیرو کی رہائی کی درخواست کی ہے حکم نہیں دیا پہلے بھی ہم اسلامی قانون قصاص و دیت کا سہارا لے کر ریمنڈ دیوس کو رہا کرا چکے ہیں اور اونچے شملوں والے راجپوت سرداروں کے سپوت چودھری نثار شاید بھول گئے کہ فرزند پاکستان ایمل کانسی کی گرفتاری کے لئے امریکی کمانڈوز نے (OGDCL) کی گاڑیاں استعمال کی تھیں اور آپ شاید وزیر گیس و تیل تھے۔ عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ غدار وطن شکیل آفریدی کو بھی امریکہ کے حوالے کرنے کیلئے عدالتوں کا سہارا لینے کی سازش کی جارہی ہے‘ عدالتوں کا وقار مزیدمجروح ہوگا‘ یہ تاریخ کا جبر ہے کہ ٹرمپ پاکستان پر مالی دبائو ڈال کر غدار شکیل آفریدی کورہا کرارہے ہیں جبکہ صدر کلنٹن کی ایماء پر سعودی فرمان روا مرحوم عبداللہ نے اسی طرح کا دبائو ڈال کر اٹک قلعہ میں قید جناب نواز شریف کو ظالم مشرف کی قید سے رہا کرایا تھا۔ گذشتہ 6 برسوں کے مختلف ادوار میں پاکستان کو شکیل آفریدی کی رہائی کیلئے بے پناہ دبائو کا سامنا رہا جس کی رہائی کو اجتماعی قومی دانش نے وقار کے منافی قرار دیا تھا جس پر بعض صاحب الرائے دوستوں نے جذباتیت کی بجائے ٹھوس زمینی حقائق کی روشنی میں اچھی سودے بازی کرکے شکیل آفریدی کو رہا کرنے کی حمایت کی تھی جس میں دختر ملت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی بھی شامل تھی۔ امریکیوں نے اپنے وفادار کی قیمت 3کروڑ 30 لاکھ ڈالر لگائی ہے پاکستان کو اپنے غدار کی قیمت 33 ارب ڈالر مانگنی چاہیے لیکن دوستوں سے تحائف کی قیمت نہیں مانگی جاتی اس لئے آفریدی پاکستان کا پر خلوص تحفہ ہو گا۔
امریکہ میں شکیل آفریدی کے استقبال کی تیاریاں شروع کردی گئیں ہیں اس کو امریکی شہریت اوراعلیٰ ترین سول ایوارڈ دینے کی غیر معمولی قرار داد امریکی کانگرس میں پیش کی جاچکی ہے۔ شکیل آفریدی کو امریکی شہریت اور سب سے بڑا سول ایوارڈ دلوانے کے لیے رپبلکن سینٹر ڈانا روہراباشر (Dana Rohrabacher) نے دو قراردادیں (HR4049-HR3901) پیش کی تھیں۔ جن میں شکیل آفریدی کو پاکستانی حراست کے دوران اسکی امریکہ کیلئے گراں قدر خدمات کے صلے میں غیر موجودگی میں امریکی شہریت اورامریکہ کا سب سے بڑا سول ایوارڈ دینے کی غیر معمولی تجویز پیش کی گئی تھی۔شکیل آفریدی کی رہائی کیلئے بے پناہ دبائو کا ذکر سب سے پہلے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل شجاع پاشا نے ایبٹ آباد کمیشن کے سامنے اپنے طویل بیان میں کیا تھا جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ برادر اسلامی ملک کے شکیل آفریدی کی رہائی کیلئے دبائو بڑھائے جارہا ہے۔ خارجہ اْمور کے محاذ پر ہمیں غدارِوطن شکیل آفریدی کی رہائی کیلئے جنگی بنیادوں پر’ مثبت اقدامات‘ کیے جارہے ہیں۔ امریکی سی آئی اے کا تربیت یافتہ قاتل ریمنڈڈیوس قصاص اور دیت کے اسلامی قانون کے راستے سے ہوتا ہوا لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے مسلم لیگ (ن) کی صوبائی حکومت کے دور اقتدار میں رہا ہوا تھا۔ اس کالم نگار کو تو متکبر امریکی جاسوس کا یہ جملہ ناگ بن کر ڈس رہا ہے ’’تم بہت سستے بک جاتے ہو ایک ویزے پر، ایک دورے پر، نہیں تم تو ایک کھانے پر بھی اپنے آپ بیچنے کے لئے تیار ہو! خود مختاری اورعزت نفس کو کونپلیں خود انحصاری کی جڑوں سے پھوٹتی ہیں دشمنوں کا کیا کہنا۔ دوست بھی ہمیں خود مختار اور خوشحال نہیں دیکھنا چاہتے ہیں یہ ایسے تلخ حقائق ہیں جن سے ہم لاکھ نظریں چرائیں یہ تبدیل نہیں ہوتے۔ حرف آخر یہ کہ روسی صدر پیوٹن امریکی باغی ایڈورڈ سنوڈن کو قربانی کا بکرا بنانے کی تیاری کر رہے ہیں روس میں پناہ گزین سی آئی اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کو بطور تحفہ امریکا کو واپس دیاجا رہا ہے جو گزشتہ کئی ماہ سے روس میں ہی پناہ گزین کی حیثیت سے قیام پذیر ہیں۔ روس اسنوڈن سے خفیہ راز اگلوا کر پہلے ہی امریکا کے خلاف اپنی چال چل چکا ہے اب سنوڈن کی امریکا کو حوالگی روس کی کامیاب خارجہ حکمت عملی بھی ہوسکتی ہے۔ ایڈورڈ سنوڈن نے اس پیش رفت سے متعلق اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ اس بات کی تصدیق ہے کہ انہوں نے کبھی بھی روسی خفیہ ایجنسیوں سے تعاون نہیں کیا۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38