تمباکو نوشی کےخلاف عالمی معاہدے کی خلاف ورزی پر وفاقی محتسب کے فیصلے پر عملدرآمدکےا جائے

راولپنڈی(نیوزرپورٹر) پناہ کے عہدیداران جنرل (ر) مسعود الرحمن کیانی،ڈاکٹر عبدالقیوم اعوان،ڈاکٹر واجد، ثناءاللہ گھمن ،اےف سی ٹی سی کو آرڈینیٹر خرم ہاشمی اور کنزیومرنیٹ ورک کی ثناءرانا نے تمباکو نوشی کے خلاف عالمی معاہدے کی خلاف ورزی پر وفاقی محتسب کے فیصلے پر عملدرآمدنہ ہونے پر افسوس کا اظہار
کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر قوم کی صحت بیچ کر حکومت کے خزانے کی تجوری نہ بھرے،حکومت کی جانب سے ابھی تک سیگریٹ کی ڈبی پر وارننگ کا سائز بڑھا کر 85 فیصد نہیں کیا گیا۔ حالیہ بجٹ میں حکومت کو سیگریٹ کی ڈبی پر ٹیکس 32 سے بڑھا کر 42 کرنے کی بجائے 16 روپے کر دیا گیا جس سے نہ صرف ٹیکس کم ہوا بلکہ تمباکو نوشی بڑھنے سے عوام کی صحت بھی خراب ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دل کے امراض کے عالمی دن کی مناسبت سے راولپنڈی پریس کلب میں پناہ کے زیر اہتمام پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی محتسب کے اس فیصلے پر من و عن عمل کو یقینی بنایا جائے اور تمباکو نوشی کے خلاف موثر اقدامات کو یقینی بنایا جائے ہر سال سیگریٹ کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا تھا اور 2017/18کے بجٹ میں حکومت نے ریٹ کم دیئے جس کے خلاف پناہ نے وزیر اعظم،وزیر خزانہ،وزیر صحت، سپیکر قومی اسمبلی، سیٹ کے چیئرمین، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے سامنے اس معاملے کو اٹھایا اور بتایا کہ گونمنٹ عالمی معاہدہ ایف سی ٹی سی کی خلاف ورزی کر رہی ہے جس پر بشمول پاکستان 128ممالک نے دستخط کئے ہیں جب پناہ کی آواز کسی نے نہ سنی تو پناہ نے وفاقی محتسب کا دروازہ کھٹکھٹایا جس پر کاروائی کرتے ہوئے وفاقی محتسب نے تمام متعلقہ اداروں کو نوٹس جاری کئے پناہ کے موقف اور اداروں کو سننے کے بعد وفاقی محتسب نے فیصلہ دے دیا کہ پناہ کا موقف ٹھیک ہے اور ادروں کا یہ فیصلہ بد دیانتی پر مبنی تھاصدر پناہ نے مزید کہا کہ ہم شکر گزار ہیں وفاقی محتسب اعلیٰ کے خاص طور پر ڈاکٹر فیاض رانجھا کے کہ انہوں نے عوامی مفاد کے اس کیس میں گہری دلچپسپی لیتے ہوئے حکومت کو باور کرایا کہ اس پر پابندی لگائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سگریٹ نوشی سے کئی موذی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں ان سے بچاﺅ کیلئے پناہ لوگوں میں آگاہی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر عمل کر رہی ہے دل کے امراض کی وجہ ٹینشن، فکر مندی کی وجہ سے شوگر اور اور بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پناہ کی آگاہی کی بدولت آج پبلک مقامات، ٹرانسپورٹ سمیت دیگر عوامی اجتماع میں سگریٹ نوشی ممنوع ہے ۔جواس بات کا ثبوت ہے کہ لوگوں میں شعور اجاگر کرنے میں پناہ نے بھرپور کام کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سینٹرل بورڈ آف ریونیو نے اس سال ان کمپنیوں سے ملی بھگت کرکے ٹیکس نہیں لگایا جس کی وجہ سے اب نوجوان سر عام سگریٹ نوشی کرہے ہیں ہم وزیر اعظم پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان اور دیگر سے اپیل ہے کہ اس بات کی انکوائری کرائی جائے۔