مسئلہ کشمیر‘ عالمی رائے عامہ کو متحرک کیا جائے

مسئلہ کشمیر‘ عالمی رائے عامہ کو متحرک کیا جائے

بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ سے ایک خاتون شہید اور دوسری زخمی ہوگئی۔ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غاصب فوج نے ایک کشمیری کو شہید ‘ 5 نوجوانوں کو درانداز قرار دے کر مار ڈالا، قابض فوج کی بربریت کے خلاف مقبوضہ وادی میں مظاہرے اور ہڑتالیں جاری ہیں۔ دریں اثناءصدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماﺅں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ کا نوٹس لے۔ انہوں نے کشمیریوں کو یقین دلایا کہ اُن کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
مسئلہ کشمیر کو انسانی المیہ بنانے میں بھارت کے علاوہ سوویت یونین، امریکہ اور برطانیہ نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے جس کے باعث بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں سے منحرف ہونے میں آسانی ہوئی۔ پاکستان نے جب بھی سلامتی کونسل میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لئے آواز اٹھائی تو سوویت یونین نے قرارداد کو ویٹو کردیا، یوں ایک کروڑ مظلوم کشمیریوں کا مستقبل بین الاقوامی سیاست کی سازشوں کے بھینٹ چڑھایا جاتا رہا۔ در پردہ امریکہ اور برطانیہ بھی بھارت کی حمایت کرتے رہے۔ وزیرخارجہ خواجہ آصف کا یہ کہنا بالکل درست ہے کہ جب تک عالمی برادری نوٹس نہیں لے گی کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری رہے گا جبکہ عالمی برادری کا بھی انسانی حقوق کے بارے میں معیار دُہرا ہے۔ اگر معاملہ جنوبی سوڈان‘ ایسٹ تیمور اور اسرائیل کا ہو تو مغربی ممالک ایک پیج پر آجاتے ہیں اور پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ شمالی سوڈان کی مسلم اکثریت جنوبی سوڈان کی مسیحی اقلیت پر ظلم ڈھا رہی ہے۔ یہی کیس مشرقی تیمور اور انڈونیشیا کا تھا لیکن جب کشمیریوں کا مسئلہ درپیش ہو تو ساری قوتیں، بھارت کے ساتھ کھڑی نظر آتی ہیں ۔اس تناظر میں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی برادری کی بھرپور حمایت حاصل کرنا ضروری ہے جس کے لئے پاکستان سیاسی، سفارتی اور اخلاقی ذرائع استعمال کرتے ہوئے دُنیا بھر کے آزادی پسندوں اور بنیادی انسانی حقوق کے علمبرداروں کو مسئلہ کشمیر اور بھارتی مظالم سے آگاہ کرے۔ بھارت یقینا عالمی رائے عامہ کا دباﺅ برداشت نہیں کرسکے گا۔