میٹرک بورڈ کے نتائج کا اعلان … محنت جیت گئی

مظہر حسین شیخ
میٹرک بورڈ کے سالانہ امتحان میں طالبات بازی لے گئیں، شوق ،لگن و محنت جیت گئیں،سستی کاہلی اور لاپروائی کو ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ یہ حقیقت ہے کہ طالب علم کی قابلیت میٹرک میں حاصل کئے گئے نمبروں سے عیاں ہوجاتی ہے،میٹرک میں حاصل کردہ نمبروں سے ہی اعلیٰ کالجز اوریونیوسٹیوں کی راہیں کھلتی ہیں، میٹرک کی تعلیم بنیادی تصور کی جاتی ہے اور پھر یہیں سے تعلیمی میدان کی طرف تمام راہیں کھلتی ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ طلبہ و طالبات بازی لے رہے ہیں اور لیتے رہیں گے ہر طالب علم ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی کوشش میں ہے جبکہ خوب محنت کرنے والے نمایاں کامیابی سے ہمکنار ہوتے ہیں۔ قوم کے بچوں اور بچیوں نے میٹرک کے نتائج میں جس طرز پر نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، قابل تحسین ہیں وہ نہ صرف ملک و ملت کے لئے سرمایہ افتخار و سربلندی کی حیثیت رکھتی ہیں بلکہ نہایت اطمینان بخش بھی ہیں۔ہر سال کی طرح اس سال بھی متوسط گھرانوں کے ذہین طالب علموں نے میٹرک بورڈ کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کر کے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیاکیونکہ ان میں سے اکثریت ایسے بچوں کی ہے جو بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں اور ان میں سے اکثریت کا تعلق دیہی علاقوں سے ہے گویامعمولی لوڈ شیڈنگ کے باوجوداُنہوں نے اچھی اور نمایاں پوزیشن حاصل کی۔انہیں میٹرک بورڈ کے امتحانات کی تیاری کے لئے دقت توضرور پیش آئی ہو گی۔لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ پاک وطن کے بچے اپنی ذہنی صلاحیتوں سے مالا مال ہیں ایسے بچے جن کو بنیادی سہولتیں بھی میسر نہیںانہوں نے اپنی ذہانت کا لوہا منوایا یہ بات نہایت فخر کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ غربت نے امارت کو شکست دے دی۔دولت مند گھرانوں کے بچے اور بچیاں جن کے پاس دولت اور وسائل کی کوئی کمی نہیں اعلیٰ سے اعلیٰ سکول، اچھی سے اچھی اکیڈیمی، بہتر سے بہترین اساتذہ ان کی دسترس میں ہیں مگر شوق، رجحان اور ذہنی صلاحیتوں نے دولت کو شکست دے کر یہ ثابت کر دیا کہ آگے بڑھنے کے جذبہ کے سامنے دولت ایک حقیر چیز ہے حکومت وقت ان تمام بچوں اور بچیوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور آنے والے وقتوں میں ان تمام بچے اور بچیوں میں شوق اور جذبہ برقراررکھنے کے لئے کوشاں ہے وہ امیر گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں یا غریب گھرانوں سے۔ یہ شوق اور جذبہ یقیناً ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی میں نہایت اہم کردار ادا کرے گا۔ تعلیمی میدان میں نمایاں پوزیشن حاصل کرکے طالب علموں نے اپنے والدین اور اساتذہ کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ طلبا و طالبات ہمارے ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں ہمارے ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں۔باصلاحیت اور ذہین بچوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے اور ان کی ہرضرورت کا خاص خیال رکھا جائے۔اس دوران ان کا سر فخر سے بلند ہو گیاجنہوں نے اپنے جگرگوشوں کو پڑھانے کے لئے کوئی کسر نہ چھوڑی آخر کار ان کی محنت رنگ لائی اور انہیں یہ دن دیکھنا نصیب ہوا۔تعلیم کسی بھی ملک کا بنیادی اور اہم ترین شعبہ ہے جس کے باعث قومیں آگے بڑھتی اور ملک کی ترقی و خوشحالی کا باعث بنتی ہیں۔
گزشتہ ہفتے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن لاہور نے میٹرک کے سالانہ امتحانات 2017ء کے نتائج کا اعلان کیا ۔لاہور بورڈ کا نتیجہ 73.75 فیصدرہا،اس موقع پرپوزیشن ہولڈرز میں انعامات تقسیم کئے گئے ۔رواں سال 2 لاکھ 26 ہزار 619 طالب عملوں نے لاہور بورڈ سے میٹرک کا امتحان دیا جبکہ 1 لاکھ 67 ہزار 131 طلبہ نے کامیابی حاصل کی۔اس طرح لاہور بورڈ میں کامیابی کی شرح 73.75 فیصد رہی۔اس خوشی کے موقع پر الحمرا ہال میں ایک تقریب منعقد ہوئی ۔ منعقدہ تقریب تقسیم انعامات میں صوبائی وزیر ایجوکیشن رانا مشہود احمد اور وزیر اطلاعات پنجاب میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پوزیشن ہولڈرز طالب علموں میں میڈل اور اسناد تقسیم کیں جبکہ امیدواران کو پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن کے لئے بالترتیب تعریفی اسناد کے ساتھ مبلغ 20000، 15000 اور 10000 روپے نقد انعام کے ساتھ بالترتیب سونے چاندی اور کانسی کے میڈل تقسیم کئے گئے،جبکہ ان کے اساتذہ کو بھی گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ تقریب میں صوبائی وزراء رانا مشہور احمد اور مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے پوزیشن ہولڈرزطلبہ وطالبات کو مبارک باد دی۔ قبل ازیں چیئرمین لاہور بورڈ پروفیسر چودھری محمد اسماعیل اور کنٹرولر پروفیسر ناصر جمیل نے امتحانی نتائج پر روشنی ڈالی۔
بہاول پور بورڈ کے تحت 74521طلبا نے امتحان دیا،228 امتحانی مراکز قائم کئے گئے، 57310 طلبہ وطالبات کامیابی سے ہمکنار ہوئے۔ کامیابی کی شرح 76.90 فیصد رہی۔ ملتان بورڈ کے تحت ایک لاکھ 796 طلباء نے میٹرک کا امتحان دیا جن میں 82338 طلبہ و طالبات کامیاب ہوئے یہاں میٹرک میں کامیاب ہونے والے طلب علموں کا تناسب 81.68 فیصد رہا۔ فیصل آباد بورڈ کا نتیجہ 82.99 فیصد رہا، 121252 طلباء نے امتحان دیا اور 100625 نے کامیابی حاصل کی۔ تعلیمی بورڈ ڈیرہ غازی خان کے تحت 66966 طلباء و طالبات نے امتحان میں حصہ لیا جن میں سے 54044 نے کامیابی حاصل کی یہاں میٹرک بورڈ کا رزلٹ 80.70 فیصد رہا۔
اس پُروقار ہونے والی تقریب میں یہ اعلان بھی کیا گیا کہ سیکنڈری سکول امتحان میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کے رزلٹ کارڈ ان کے پتے پر ارسال کیے جاچُکے ہیں، تاہم پانچ اگست تک رزلٹ کارڈ نہ ملنے کی صورت میں دو ماہ کے اندر اندر مجوزہ درخواست فارم پر اسسٹنٹ کنٹرولر امتحانات میٹرک سے رابطہ کر کے بلامعاوضہ رزلٹ کارڈ حاصل کئے جاسکتے ہیں۔بصورت دیگر اس کے بعد کوئی بھی کارڈ بلامعاوضہ جاری نہیں کیا جائے گا۔ترجمان کے مطابق ایسے امیدوار جنہوں نے اعتراضاتی مراسلہ جات کا جواب نہیں دیا جن کے ذمہ فیس کے بقایا جات ہیں ان کے رزلٹ کارڈ دفتر ہذا میں روک دئیے گئے ہیں، وہ اپنے واجبات جمع کرانے کے بعد اپنے رزلٹ کارڈ حاصل کر سکتے ہیں۔