ساہیوال : قتل کے مجرم کو پھانسی صلح ہونے پر لاہور میں ایک کی ٹل گئی فیصل آباد میں ملزم کو سزائے موت

ساہیوال/ لاہور/ فیصل آباد (نامہ نگار+ اپنے نامہ نگار سے+ نمائندہ خصوصی) سنٹرل جیل ساہیوال میں قتل کے ایک مجرم کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ لاہور میں ایک مجرم کو آج ہونیوالی پھانسی مقتول کے ورثاء سے صلح کے باعث ٹل گئی جبکہ فیصل آباد کی عدالت نے قتل کے ملزم کو سزائے موت کا حکم سنا دیا۔ تفصیل کے مطابق سنٹرل جیل ساہیوال میں قتل کے ایک مجرم حمید اختر کو پھانسی دیدی گئی‘ مجرم نے نثار احمد نامی شخص کو 1995ء میں دشمنی کی بناء پر قتل کیا تھا۔ لاہور میں ایک روز قبل ورثاء کی طرف سے معافی دینے پر قتل کے مجرم کی پھانسی ٹل گئی۔ مقتول کے ورثاء کی جانب سے معاف کرنے پر سیشن جج لاہور نے کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت کے قیدی کی سزا پر عملدرآمد روک دیا۔ مجرم الیاس کو آج 2 جون صبح تختہ دار پر لٹکایا جانا تھا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نذیر گجانہ کے روبرو مقتول جاوید کے بھائی اور دیگر ورثاء نے اپنے بیانات قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قاتل کو اللہ کے لئے معاف کر دیا ہے۔ عدالت نے مقتول کے ورثاء کے معاف کرنے پر کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت کے منتظر قیدی الیاس کی سزاء پر عمل درآمد روک دیا۔ مجرم الیاس نے 2001ء میں ڈکیتی میں مزاحمت کرنے پر جاوید نامی شہری کو قتل کر دیا تھا۔ علاوہ ازیں ایڈیشنل سیشن جج فیصل آباد اسرار زادہ نے تھانہ غلام محمد آباد کے مقدمہ قتل کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو سزائے موت کا حکم دیا۔ استغاثہ کے مطابق غلام محمد آباد میں ظفر اقبال نے سلطان محمود کی بیوی کیساتھ تعلقات استوار کر رکھے تھے۔ سلطان محمود نے تعلقات کا علم ہونے پر ظفر اقبال کو روکا جس سے مشتعل ہو کر اس نے فائرنگ کرکے سلطان محمود کو قتل کر دیا تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج اسرار زادہ نے کیس کی سماعت مکمل کرتے ہوئے ظفر اقبال پر قتل کا جرم ثابت ہونے پر اسے ایک بار سزائے موت اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا۔