صوبے بھر کے اساتذہ کل پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے

لاہور (آن لائن) پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر سیدسجاد اکبر کاظمی، رانا لیاقت علی، میاں ارشد، چوہدری محمد علی، طاہر اسلام، اکرم بٹ، رانا خالد، مرزا طارق، امتیاز شاہین، اسلم گھمن و دیگر نے مختلف تعلیمی اداروں میں اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب پانی سر سے گزر چکا، صبر کی انتہا ہو چکی ہے نہ تو وزیر تعلیم پنجاب اور نہ ہی سیکرٹری سکولز پنجاب کے پاس پنجاب کے اساتذہ کے مسائل و مطالبات سننے کا وقت ہے۔ حالانکہ تحریری طور پر اساتذہ پنجاب کے اضطراب سے آگاہ کیا گیا تھا لیکن بے حسی کی انتہا ہو چکی ہے‘ سرکاری تعلیمی اداروں کو پیف اور دانش اتھارٹی کے حوالے کرنے سے اساتذہ برادری شدید بے چینی و اضطراب میں مبتلا ہو چکی ہے۔ہزاروں اساتذہ کے بے روزگار کرنے کا منصوبہ شروع ہو چکا ہے۔حکومت اپنی آئینی ذمہ داری ٹھیکے پر دینے کیلئے تُلی ہوئی ہے جس سے تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہو گا۔یہ کیسے ممکن ہے کہ اعلی تعلیم یافتہ اساتذہ کی جگہ میڑک ، ایف اے پاس اساتذہ بہتر کارکردگی دیں گے۔ پیف کرپشن کا گڑھ ہے جہاں کوالٹی انشورنس ٹیسٹ قبل از وقت سکولوں کو آگاہ کر دیا جاتا ہے جبکہ ہمیں پڑھانے کی بجائے غیر تدریسی کاموں پر لگا دیا جاتاہے۔اب اگراساتذہ برادری باہر نہ نکلی تو خود ذمہ دار ہوگی۔ ہم ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔ دھمکیاں ہمارا راستہ نہیں روک سکتیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کو گمراہ کن اعداد و شمار پیش کئے جارہے ہیں۔ سکولوں کو ملنے والے فنڈز میں سے 25% رقم ٹیکسوں کی مد میں کاٹ لی جاتی ہے۔ اساتذہ جن حالات میں فرائض منصبی ادا کر رہے ہیں وہ انتہائی کٹھن ہیں ۔ رخصت اتفاقیہ پر غیر اعلانیہ پابندی نے اساتذہ کو ذہنی مریض بنا دیا ہے۔ ایم ای ایز کی رپورٹ پر انکوائر ی کی بجائے یکطرفہ سزائیں دیکر اساتذہ کا معاشی استحصال کیا جا رہا ہے۔ لہٰذا وزیراعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب حالات کی سنگینی کا نوٹس لیں۔ سرکاری سکولز کی پیف اور دانش اتھارٹی کو حوالگی پر عمل درآمد روکیں۔ وگرنہ اساتذہ کل 14 مئی کو پنجاب اسمبلی فیصل چوک پر 2 بجے دن احتجاجی مظاہرے و دھرنے کا آغاز کرینگے جس میں پنجاب بھر سے اساتذہ شرکت کرینگے اور حالات کی تمام تر ذمہ داری ارباب اختیار پر ہو گی۔