سندھ:تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کے منصوبے پر ایک سال بعد بھی عمل نہ ہو سکا

کراچی(صباح نیوز) آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد محکمہ تعلیم سندھ نے حساس اداروں کی مدد سے سندھ کے سکولوں کی سکےورٹی کے حوالے سے ایک منصوبہ بنایا، سکولوں کی چار دیواری قائم کرنے اور دیگر سکیورٹی اقدامات کے منصوبے کی لاگت سات ارب 63کروڑ تھی لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود اس منصوبے پر عمل نہیں ہوسکا۔ منصوبے پر آغاز کب ہو یہ تو معلوم نہیں لیکن آج بھی تعلیمی ادارے دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں اور سکول چار دیواری سے بھی محروم ہیں۔ سندھ کی جامعات کا حال بھی سکولوں سے مختلف نہیں،حکومت نے جامعات کو حفاظتی اقدامات کے لیے حکم تو جاری کردیا لیکن پیسہ جاری کرنا بھول گئی اور مالی خسارے کے باعث جامعہ کراچی کو کرائے پر لیے گئے واک تھرو گیٹ واپس کرنا پڑگئے جو جامعہ کی سکیورٹی پر سوالیہ نشان ہے۔
سندھ تعلیمی ادارے