اسلام آباد کے پرائیویٹ سکول فیسیں کم کرنے پر راضی، لاہور والوں کا انکار

لاہور+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی+ سٹاف رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں) لاہور کے پرائیویٹ سکولوں نے فیسوں میں کمی کرنے سے انکار کر دیا جبکہ اسلام آباد والے مان گئے۔ اسلام کے نجی تعلیمی اداروں نے فیسیں تاحکم ثانی نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت کیڈ میں اہم اجلاس ہوا جس میں وزارت کیڈ کے سیکرٹری اور نجی سکول مالکان نے شرکت کی۔ وزارت کیڈ اور نجی سکولوں نے موجودہ فیسیں منجمد کرنے پر اتفاق کیا۔ قبل ازیں فیسوں میں اضافے کے خلاف طلبہ کے والدین نے گزشتہ روز بھی مظاہرے کئے۔ مظاہروں میں والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ سکول والے ہمیں کریڈٹ کارڈ نہ سمجھیں، تعلیم کو کاروبار نہ بنائیں۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد نوازشریف نے نجی تعلیمی اداروں کی طرف سے فیسوں میں اضافہ پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ کا اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ صوبائی حکومتیں نجی تعلیمی اداروں کی فیسیں عوامی استطاعت کے مطابق بنانے کے لئے اقدامات کریں۔ ادھر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ادیب جاودانی، سیکرٹری جنرل امجد علی، سینئر نائب صدر کاشف ادیب اور جاوید انجم، پنجاب تنظیم کے صدر چودھری واحد احمد نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے لاہور میں چند روز سے والدین پرائیویٹ سکولوں میں ہر سال فیس میں اضافہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے ٹیکسوں میں اضافہ اور سکولز بلڈنگز کے کرایوں و دیگر مدوں میں بھاری رقوم ادا کرنے کے باعث وہ فیسوں میں اضافہ کرنے پر مجبور ہیں، ہمارے اداروں کی اتنی فیسیں نہیں جتنی بڑے بڑے سکولوں کی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ انہیں رفاہی ادارے تسلیم کرے ان پر عائد ٹیکسز معاف کرے تاکہ وہ بھی فیسوں میں اضافہ نہ کریں۔ دریں اثناء سندھ کے سینئر وزیر نثار کھوڑو نے کراچی میں پرائیویٹ سکولوں کی جانب سے فیس بڑھانے کے معاملہ پر کہا ہے کہ نجی تعلیمی اداروں کو اپنی مرضی سے فیسیں بڑھانے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ اس حوالے سے سکولوں کی انتظامیہ کے ساتھ کل اجلاس ہو گا۔