مسلم لیگ (ن) کیخلاف بلدیاتی الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ‘ سات اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق‘ الیکشن کمشن ارکان سے استعفوں کا مطالبہ

مسلم لیگ (ن) کیخلاف بلدیاتی الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ‘ سات اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق‘ الیکشن کمشن ارکان سے استعفوں کا مطالبہ

لاہور (خبر نگار) پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، جماعت اسلامی، عوامی تحرےک، جمعیت علمائے پاکستان، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمےن 7 اپوزیشن جماعتوں نے آنیوالے بلدیاتی انتخابات مل کر لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ منظور وٹو کی رہائش گاہ پر ہونیوالی ملاقات میں کیا گیا۔ تحرےک انصاف کے چودھری سرور، جماعت اسلامی کے لےاقت بلوچ، عوامی تحرےک کے نواز گنڈا پور، جمعیت علمائے پاکستان کے اعجاز ہاشمی، سنی اتحاد کونسل کے جواد الحسن کاظمی اور مجلس وحدت المسلمےن کے اسد عباس نقوی نے شرکت کی۔ جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود بھی موجود تھے۔ اجلاس کے بعد منظور وٹو نے اس ملاقات میں ہونیوالے فےصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سب شرکاءکا اتفاق ہے کہ وہ کاشتکاروں کے ساتھ ملکر جدوجہد کرےں گے اور انکے مطالبات تسلےم ہونے تک ان کے ساتھ کھڑے رہےں گے۔ شرکاءنے چھوٹے تاجروں کے ساتھ مکمل اظہار ےکجہتی کرتے ہوئے مطالبہ کےا ہے کہ وِد ہولڈنگ ٹےکس کو فورًا واپس لےا جائے کےونکہ ان کے کاروبار پہلے ہی جی اےس ٹی اور مہنگی بجلی کی وجہ سے تباہ ہو گئے ہےں۔ اجلاس کے شرکاءاس بات پر متفق ہےں کہ ماڈل ٹاﺅن سانحہ کی جوڈےشل کمشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لاےا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سےاسی قائدےن اس پر بھی متفق ہےں کہ الےکشن کمشن کے ارکان کو فوراً مستعفیٰ ہو جانا چاہےے کےونکہ وہ متنازعہ ہو گئے ہےں اور انکی زےر نگرانی مقامی حکومتوں کے آئندہ ہونےوالے انتخابات بھی متنازعہ ہو جائےں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اپوزےشن کی جماعتےں آئندہ انتخابات مےں آپس مےں تعاون کرےں گی اور ضلعی سطح پر ان کو اجازت ہو گی کہ وہ مقامی حالات کے پےش نظر دوسری اپوزےشن پارٹےوں سے (Seat Adjustment) کر سکتی ہےں ۔ ارکان اسمبلی کواس وقت ہر حلقے مےں 2کروڑ روپے کے ترقےاتی فنڈز جاری کر کے حکومت پری پول دھاندلی کر رہی ہے، الےکشن کمشن اس کا نوٹس لے۔ انتخابات کو شفاف، آزادانہ اور غےر جانبدارانہ بنانے کے لےے انتظامےہ کے اثر و رسوخ کو ختم کےا جائے۔ انہوں نے افواج پاکستان کو زبردست خراج عقےدت پےش کرتے ہوئے کہا کہ ”ضرب عضب“ کے تحت دہشتگردی کے خلاف زبردست کامےابےاں حاصل ہوئی ہےں۔ چودھری سرور نے کہا کہ جوڈےشل کمشن کی رپورٹ اور ٹربےونل کے فےصلوں کے بعد اب الےکشن کمشن کے ممبران کو فوری طور پر استعفیٰ دے دےنا چاہےے۔ کرپشن کے خلاف بلا امتےاز کارروائی ہونی چاہےے۔ کرپشن اےک طرح کی دہشتگردی ہے جس کو ختم کئے بغےر ملک ترقی نہےں کر سکتا۔ جماعت اسلامی کے لےاقت بلوچ نے کہا کہ انتخابی اصلاحات لائے بغےر انتخابی عمل سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے مزےد کہا کہ تمام پارٹےوں نے اس کے باوجود انتخابات لڑنے کا فےصلہ کےا ہے تا کہ حکومت کے لےے مےدان کھلا نہ چھوڑا جائے۔ انہو ں نے کہا کہ کسانوں کو تنہا نہےں چھوڑےں گے۔ پےر اعجاز ہاشمی نے بھی کرپشن کے خلاف بلا امتےاز مہم شروع کرنے پر زور دےتے ہوئے کہا کہ اس ضمن مےں کسی خاص پارٹی کو نشانہ نہےں بنانا چاہےے۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ انکی جماعت شروع ہی سے موجودہ الےکشن کمشن کے تحت انتخابات کے حق مےں نہےں تھی۔ ماڈل ٹاﺅن سانحہ کی جوڈےشل کمشن رپورٹ منظر عام پر لائی جائے اور جے آئی ٹی ان کو اعتماد مےں لے کر بنانی چاہےے جو کہ ماڈل ٹاﺅن سانحہ کی تفتےش کرے۔ انہوں نے مزےد کہا کہ محرم الحرام کے فورًا بعد لوکل باڈےز کے انتخابات حکومتی بدنےتی کا مظہر ہےں۔ سنی اتحاد کونسل کے جواد الحسن کاظمی اور مجلس وحدت المسلمےن کے اسد عباس نقوی نے اجلاس کے تمام فےصلوں کی توثےق کی۔ منظور وٹو نے اجلاس سے قبل تمام سےاسی قائدےن کا تہہ دل سے شکرےہ ادا کےا اور کہا اس وقت اپوزےشن کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے کےونکہ حکومت لوگوں کے مسائل حل کرنے مےں بری طرح ناکام ہوئی ہے۔
اپوزےشن کا اتحاد