12 سال تک مفت تعلیم کیلئے 8 دن کے فوجی اخراجات کاٹے جائیں: ملالہ
اوسلو (رائٹرز+ اے ایف پی+ آئی این پی) ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ سکول جانا بچوں کا بنیادی حق ہے۔ ان سے تعلیم کا حق چھینا نہیں جا سکتا۔ ملالہ یوسف زئی نے اوسلو میں بچوں کی تعلیم پر ہونے والی سربراہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل کیلئے قلم اور تعلیم مؤثر سرمایہ کاری ہے۔ گل مکئی نے اوسلو میں ’’ترقی کیلئے تعلیم‘‘ کے موضوع پر کانفرنس میں ’’گولی نہیں کتاب‘‘ کا پیغام دیا۔ انہوں نے بچوں کی تعلیم کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ بچوں کیلئے مفت سیکنڈری تعلیم کو یقینی بنایا جائے۔ بدقسمتی سے دنیا میں فوج پر بڑی رقم جبکہ تعلیم پر بہت کم رقم صرف کر رہی ہے۔ ملالہ نے 12 سال کی مفت تعلیم کیلئے عالمی رہنمائوں سے اپیل کی کہ 8 دن کے فوجی اخراجات کم کر دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا بچوں کو سکولوں میں بھیجنے کیلئے ہر سال 39 ارب ڈالر درکار ہیں۔ یہ بڑی رقم نظر آتی ہے مگر اس قدر زیادہ نہیں۔ درحقیقت بدقسمتی سے 39 ارب ڈالر صرف 8 دن کے فوجی اخراجات پر خرچ کر دیئے جاتے ہیں۔ اس طرح بنیادی تعلیم کو 9 سے بڑھا کر 12 تک لے جانے کیلئے اضافی 39 ارب ڈالر 8 دن کے فوجی اخراجات کے برابر ہیں۔ انہوں نے کانفرنس میں موجود وفود سے کہا اگر 9 سالہ تعلیم آپکے بچوں کیلئے ناکافی ہے تو یہ ساری دنیا کے بچوں کیلئے ناکافی ہے۔ ملالہ 12 جولائی کو 18 سال کی ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا وہ 18 سال کی ہونے کے باوجود بچوں کی آواز بنی رہیں گی۔ انہوں نے کہا بچوں کیلئے آواز اٹھانے کیلئے کسی عمر کی ضرورت نہیں۔