ہائیکورٹ نے نجی سکولوں کو چھٹیوں کی فیس یکمشت وصول کرنے سے روک دیا

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے نجی سکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات میں طالب علموں سے یکمشت فیسیں وصول کرنے سے روکتے ہوئے حکومتی نوٹیفکیشن پر عمل درآمد کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا حکومت خودنمائی کے لئے گلیوں، نالیوں کی تعمیر کے اشتہارات تو میڈیا میں جاری کردیتی ہے مگر عوامی مفاد کے اشتہارات نہیں چلائے جاتے۔ درخواست گزار شیبا قیصر نے عدالت کو آگاہ کیا حکومت پنجاب نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے نجی تعلیمی اداروں کو موسم گرما کی تعطیلات میں طالب علموں سے یکمشت فیسیں وصول کرنے سے روک رکھا ہے۔ حکومتی پالیسی کے برعکس نجی تعلیمی اداروں نے لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے، طلبا سے یکمشت فیسیں وصول کی جارہی ہیں جو طالب علموں اور والدین پر بڑا بوجھ ہے۔ عدالتی حکم پر محکمہ تعلیم کے افسران عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا طلبا یا والدین کی طرف سے انہیں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عدالت سے غلط بیانی نہ کی جائے اور حکومتی نوٹیفکیشن کو میڈیا میں نشر کیا جائے۔ عدالت نے یکمشت فیس وصول کرنے والے تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی اور نشر کئے جانے والے مواد کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 2 جون تک ملتوی کردی۔