چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس، وی سی زکریا یونیورسٹی، دیگر کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کی منظوری
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیر اعلیٰ خیبر پی کے کے معاون خصوصی سید معصوم شاہ، وائس چانسلر بہا¶الدین زکریا یونیورسٹی خواجہ علقمہ اور دیگر کے خلاف کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات کی منظوری دیدی۔ نیب کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس گذشتہ ر وز چیئرمین قمر زمان چودھری کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں بلوچستان کے سابق سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ ممتاز علی خان اور کڈنی سینٹر کوئٹہ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر امیر محمد خان جوگزئی اور دیگر کے خلاف طبی آلات کی خریداری فنڈز کے اجرا میں خورد برد کی تحقیقات کی بھی منظوری دی گئی جس سے قومی خزانے کو 6 کروڑ 10 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے بہاﺅ الدین زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر خواجہ علقمہ اور رجسٹرار ملک منیر حسین اور دیگر کے خلاف یونیورسٹی سنڈیکیٹ کی منظوری اور ہایئر ایجوکیشن کمشن سے این او سی کے بغیر لاہور میں بہاﺅ الدین زکریا یونیورسٹی کا غیر قانونی طور پر کیمپس کھولنے کی اجازت دینے اور اختیارات کے غلط استعمال کے معاملے کی تحقیقات کی بھی منظوری دی۔ اس عمل کے دوران کیمپس میں داخلہ کے لئے طلباءسے 20 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز اکٹھے کئے گئے۔ بورڈ نے خیبرپختونخوا کے سابق وزیر صنعت و تجارت سید احمد حسین شاہ، ایس ڈی اے، واپڈا، پیسکو، ایس این جی پی ایل اور دیگر اداروں کے افسروں کے خلاف صنعتی پلاٹس کو کمرشل پلاٹس کے غیر قانونی طریقے سے استعمال کرنے کے معاملے کی تحقیقات کا بھی فیصلہ کیا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے کیسکو اور پیسکو حکام کے خلاف ایک اور کیس میں تفصیل سے اس کی تحقیقات کا بھی فیصلہ کیا جس کی دو ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کی جائے گی۔ اس کیس میں ملزموں نے کیسکو کوئٹہ میں مبینہ طور پر غیر قانونی تقرریاں کیں۔ بورڈ نے ڈائریکٹر نیب مرزا سلطان محمود سلیم اور سیکرٹری پی این ڈی بلوچستان کے خلاف شواہد نہ ہونے کی بناءپر تحقیقات ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے یونیورسٹی ٹاﺅن پشاور میں سپورٹس کمپلیکس کی لیز غیر قانونی طریقے سے دینے کے کیس میں ملزموں سے 2 کروڑ 60 لاکھ روپے کی رضاکارانہ واپسی کی درخواست کی بھی منظوری دی اور اس وقت کے خیبرپختونخوا کے قائمقام سیکرٹری ایل جی اینڈ آر ڈی ڈی ذکی اللہ کے خلاف محکمانہ تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیا۔