چھٹیوں میں توسیع سے بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہونیکا خدشہ

چھٹیوں میں توسیع سے بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہونیکا خدشہ

محکمہ تعلیم پنجاب نے سکیورٹی انتظامات کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات میں 12 جنوری تک توسیع کر دی ہے جب کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
حکومت حفاظتی انتظامات کے نام پر بچوں کا تعلیمی سال ضائع کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ حکومت نے پہلے موسم سرما کی چھٹیاں 5 یوم قبل دے دیں۔ اب سکیورٹی کے نام پر ان چھٹیوں میں توسیع کا اعلان کر دیا ہے کیا سکیورٹی خطرات سے بچنے کی یہی کارگر تدبیر ہے۔ اور امن و امان کی صورت حال بہتر نہ ہوئی تو کیا سکول سارا سال بند رکھے جائیں گے۔ سکیورٹی کے مناسب انتظامات کرنانہ صرف سکولز بلکہ حکومت کی بھی ذمہ داری ہے لیکن حکومت سکیورٹی انتظامات میں اپنی ناکامی کی سزا سکولز کے بچوں کو دے رہی ہے۔ جو پہلے بھی دھرنوں کی سیاست پر سکولوں کی آئے روز کی بندش سے تعلیمی نقصان اٹھا چکے ہیں۔ بچوں کے سالانہ امتحانات سر پر ہیں۔ امتحانات کے نزدیک بچوں کو چھٹیاں دے کر گھروں میں بٹھائیں گے تو وہ امتحانات کیسے دے سکیں گے۔ مارچ میں تمام سرکاری اور غیر سرکاری سکولز کے امتحانات شروع ہیں۔ امتحانات سے قبل بچوں کو چھٹیاں دینا ان کا کتاب سے رشتہ توڑنے کے مترادف ہے۔ محکمہ تعلیم نے تمام سکولز کو 16 نکاتی سکیورٹی مراسلہ جاری کیا ہے حکومت سرکاری سکولز میں 16 نکاتی سکیورٹی ایجنڈے کو فی الفور نافذ کرے اور پرائیویٹ سکولز کو بھی جنگی بنیادوں پر یہ انتظامات کرنے کے احکامات جاری کرے۔ بھاری فیسیں وصول کرنے والے سکولز سی سی ٹی وی کیمرے لگائیں اور دیواریں اونچی کرکے ان پر خاردار تاریں بچھائیں اور پرائیویٹ سکیورٹی اہلکار رکھ کر بچوں کی حفاظت کریں اور حکومت فی الفور سکول کھولنے کے احکامات جاری کرے تاکہ بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچ سکے۔