کراچی سے خیبر ایجنسی تک فورسز کی کارروائیاں‘ 99 دہشت گرد ہلاک‘ ملا فضل اللہ کے مارے جانے کی غیر مصدقہ اطلاعات

کراچی سے خیبر ایجنسی تک فورسز کی کارروائیاں‘ 99 دہشت گرد ہلاک‘ ملا فضل اللہ کے مارے جانے کی غیر مصدقہ اطلاعات

پشاور+ کراچی+ کوئٹہ+ گجرات+ لاہور (نیوز ایجنسیاں+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) پشاور میں سکول پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے کراچی سے خیبر ایجنسی تک آپریشن تیز کر دیا جس کے نتیجہ میں 99 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 32 دہشت گروں کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔ فوجی ترجمان کے مطابق دہشت گردوں کی تلاش اور ان کے خاتمے کیلئے آپریشن بلاتفریق جاری رہے گا۔ فورسز نے طیاروں سے بمباری کے ساتھ زمینی کارروائی بھی کی جبکہ کرم ایجنسی میں دہشت گردوں کی طرف سے سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملے کے بعد زبردست جھڑپ ہوئی۔ جس میں 32دہشت گرد مارے گئے۔ جھڑپوں کے دوران 4 اہلکار بھی زخمی ہو گئے۔ ورماگئی اور سپرکوٹ کے مقام پر سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں 32 دہشت گرد ہلاک ہوگئے، دہشتگرد اپنے ساتھیوں کی نعشیںچھوڑ کر فرار ہوگئے۔ دوسری جانب عالم گودر کے علاقے میں بھی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے۔ گزشتہ روز خیبرایجنسی میں زمینی اور فضائی کارروائی کے دوران 27 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔ دریں اثناءسکیورٹی فورسز نے خیبر ایجنسی کے علاقوں تنگی سر اور کونگانا قمر میں زمینی کارروائی کی جس میں 18دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ ادھر بلوچستان کے شہر زیارت میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان کے اہم رہنما سمیت 8دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ مرنے والوں میں کالعدم تحریک طالبان بلوچستان کا نائب امیر بھی شامل ہے۔ سکیورٹی فورسز نے بڑی تعداد میں بارودی مواد اور اسلحہ بھی برآمد کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے سبی میں ہلاک ہونے والے مبینہ دہشت گرد علاقے میں اغوا برائے تاوان فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔ ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں غیر ملکی بھی ہو سکتے ہیں۔ دو دہشت گردوں کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ علاوہ ازیںکراچی کے علاقے ہاکس بے روڈ پر مشرف کالونی میں رینجرز سے مقابلے میں کالعدم تنظیم کا اہم کمانڈر 3ساتھیوں سمیت مارا گیا جبکہ رات کے وقت گھگھر پھاٹک کے قریب رینجرز سے مقابلے میں 3دہشت گر ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں عابد مچھڑ نامی مطلوب مبینہ دہشت گرد بھی شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق مشرف کالونی میں رینجرز نے سرچ آپریشن کیا تو کالعدم جماعت کے کارندوں نے فائرنگ اور دستی بموں سے حملہ کر دیا۔ عابد مچھڑ کراچی میں خود کش حملوں اور بم دھماکوں کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھا۔ ترجمان رینجرز کے مطابق ہلاک ملزمان کے قبضے سے جدید اسلحہ بھی برآمد ہوا۔ دریں اثناءرینجرز نے 6ٹارگٹ کلرز کو حراست میں لے کر نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ دریں اثناءگجرات سے نامہ نگار کے مطابق تحریک طالبان پاکستان گجرات کے امیر سمیت دو دہشت گرد پولیس مقابلے میں ہلاک ہوئے۔ ڈی پی او گجرات رائے اعجاز احمد نے پولیس لائن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردی کی واردات میں پہلے سے گرفتار کنجاہ کے گاﺅں ٹبی گنڈا سنگھ کے رہائشی افضل عرف فوجی کو پولیس لالہ موسیٰ کے رہائشی نقی شاہ کی نعش کی نشاندہی کےلئے لے کر جارہی تھی کہ خواص پور کے قریب پہلے سے موجود اُسکے 7ساتھیوں نے اُسے چھڑانے کےلئے فائرنگ کر دی، جوابی کارروائی ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔ فائرنگ کے نتےجہ میں افضل عرف فوجی اور اُسے چھڑانے کےلئے آنیوالا ایک ساتھی بھی ہلاک ہو گیا۔ اےک پولیس اہلکار بھی فائرنگ سے زخمی ہوا۔ افضل عرف فوجی افغانستان میں بھی کاروائیوں میں حصہ لیتا رہا جو گجرات کھٹالہ چناب وقوعہ میں 5پولیس اہلکار وں ، جےل چوک میں 14اگست 2013ءکو ایک پولیس اہلکار کو شہید کرنے سمیت درجنوں قتل، اغواءبرائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث تھا۔ دریں اثناءکرم ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کے سرچ آپریشن میں 11 مشکوک دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ دریں اثناءآرمی چیف راحیل شریف خیبر ایجنسی پہنچے۔ انہوں نے وہاں موجود جوانوں سے ملاقات کی اور ان کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے آپریشنل کارروائیوں کا بھی جائزہ لیا۔آرمی چیف کو فوجی حکام نے آپریشن ضرب عضب اور خیبر ون سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ دو روز میں زمینی کارروائی میں 62اور فضائی کارروائی میں 57دہشت گرد مارے گئے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آخری دہشت گرد کے خاتمے اور اہداف کے حصول تک آپریشن جاری رہے گا، دہشت گرد جہاں بھی ہیں انہیں نشانہ بنایا جائے۔ جنرل راحیل شریف نے دہشت گردوں کے خلاف زمینی اور فضائی آپریشن کا جائزہ بھی لیا۔قائم مقام بریگیڈ کمانڈر کرنل نسیم، کرنل کیانی اور اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کرم ایجنسی شاہد خان نے کرم ایجنسی میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ فورسز کو اپنے انٹیلی جنس ذرائع سے اطلاع ملی کہ پچاس سے زائد شدت پسند خیبر ایجنسی سے شمالی وزیرستان جا رہے ہیں جس پر کرم ایجنسی لوئر اور کرم میں مختلف مقامات پر فورسز نے پوزیشنیں سنبھال لیں۔ رات گئے ورمہ گئے اور سپارکوٹ کے مقامات پر پیدل جانے والے شدت پسندوں کو گھیرے میں لے لیا گیااور شدید لڑائی کے نتیجے میں 32 شدت پسندوں کو ہلاک اور متعدد کو ذخمی کر دیا گیا۔ آن لائن نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ حکام کے مطابق 7مختلف کارروائیوں میں کم از کم 70شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جمعہ کو سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرکے 50سے زائد دہشت گرد ہلاک کر دئیے۔ خیبر ایجنسی کے علاقے وادی تیراہ میں سکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی میں انتہائی مطلوب دہشت گرد بھی ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دریں اثناءلاہور میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بےرون ملک فرار ہونے کی کوشش کرنے والے کالعدم تنظےم سے تعلق رکھنے والے مبےنہ دہشت گرد کو گرفتار کرکے تفتےش کےلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردےا۔ ذرائع کے مطابق مبےنہ دہشت گرد اختر پروےز گذشتہ روز بےرون ملک فرار ہونے کےلئے ائر پورٹ پر پہنچا تو اس دوران حساس ادارے کی ٹےم نے اسے گرفتار کرلےا، چند ماہ قبل حساس ادارے کی ٹےم نے فےصل آباد مدےنہ ٹاﺅن کے علاقہ مےں واقع اےک گھر پر دہشت گردوں کی گرفتاری کےلئے چھاپہ مارا تو اختر پروےز موقع سے فرار ہونے مےں کامےاب ہوگےا تھا جبکہ حساس ادارے اور پولےس کی ٹےم نے وہاںسے اےک خاتون سمےت تےن مبےنہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلےا تھا۔ لاہور سے 13افراد کو حراست میں لے لیا گیا اور ان سے اہم دستاویزات برآمد کرلی گئیں۔ گرینڈ آپریشن شاہدرہ، نولکھا، رائیونڈ اور بند روڈ پر کیا گیا۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق زیرحراست بعض افراد کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔
آپریشن ضربِ عضب