مقبوضہ کشمیر: نام نہاد انتخابات کا پہلا مرحلہ آج شروع ہو گا، کشمیریوں نے ہڑتال کا اعلان کر دیا، سینکڑوں گرفتار
سرینگر + نئی دہلی (آئی این پی + اے این این + کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں فراڈ الیکشن کے پہلے مرحلے میں 15 حلقوں میں پولنگ آج ہو گی جبکہ حریت رہنمائوں کی انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل پر گاندر بل، بانڈی پورہ، لداخ، جموں سمیت دیگر انتخابی علاقوں میں مکمل ہڑتال کی جائیگی۔ دوسری جانب بھارتی سکیورٹی فورسز نے الیکشن بائیکاٹ غیر موثر بنانے کیلئے پوری وادی کو عملاً فوجی چھائونی میں تبدیل کردیا اور اس دوران گھر گھر تلاشی، کریک ڈائون کرتے ہوئے سینکڑوں کشمیریوں کو گرفتار کر لیا جبکہ سید علی گیلانی، شبیر شاہ اور مشتاق الاسلام سمیت کئی حریت قائدین بدستور گھروں میں نظربند ہیں اور یاسین ملک کو ہسپتال سے جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ ادھر فیس بک اور سماجی ویب سائٹس پر بھی الیکشن بائیکاٹ کی مہم چلانے والوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے بیسیوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ترجمان آل پارٹیز حریت کانفرنس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انتخابات کشمیریوں کے حق خودارادیت کا ہرگز نعم البدل نہیں ہیں، پاکستان بھارت کے درمیان کشیدگی کی اصل وجہ تنازعہ کشمیر ہے۔ مسئلہ کشمیرکا کشمیریوں کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔ کشمیری قوم نام نہاد الیکشن مسترد کرکے عالمی برادری کو ایک بار پھر باور کرائیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر پربھارتی جبری قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔ علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور شبیر شاہ دیگر حریت قائدین نے کہا کہ کشمیری عوام ڈھونگ الیکشن کا بائیکاٹ کریں۔ سری نگر میں لوگوں نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما نورمحمد کلوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ بھارتی پولیس اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان کئی گھنٹوں تک جھڑپیں جاری رہیں۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پہلے مرحلے کے ریاستی الیکشن میں پولنگ (آج) منگل کو ہو رہی ہے۔انتخابات میں موجودہ ریاستی کابینہ میں شامل 2سینئر وزراء بشمول محمد اکبر لون اور میاں الطاف احمد کے علاوہ سابق وزیر قاضی افضل ٗنذیر گریزی ،شیخ اشتیاق ٗنظام الدین بٹ اور عثمان مجید کے علاوہ دیگر کئی امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔اسی طرح لداخ اور جموں صوبہ کی 11اسمبلی نشستوں کیلئے ووٹ ڈالے جائیں گے اور وہاں بھی کئی وزراء اور ممبران اسمبلی کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کے سینئر رہنمابطور امیدوار اپنی اپنی قسمت آزمائی کررہے ہیں۔ انتخابات کے پیش نظر سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں ۔ دریں اثناء حریت کانفرنس کے تینوں دھڑوں،لبریشن فرنٹ ،دختران ملت اور دیگر مزاحمتی تحریکوں نے عوام سے الیکشن کے بائیکاٹ اور متعلقہ علاقوں میں ہمہ گیر ہڑتال کی اپیل کو ایک بار پھر دھرایا ہے۔سید علی گیلانی نے گاندر بل اور بانڈی پورہ اضلاع میں الیکشن عمل کے مکمل ہڑتال کی کال کو دہراتے ہوئے انتخابات کو ڈرامہ سے تعبیر کرتے ہوئے انہوں نے انتظامیہ کی طرف سے جاری گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ انتخابات نے اپنی معنویت کھو دی۔ انہوںنے عوام پر زور دیا کہ وہ حق خود ارادیت کیلئے دی گئی قربانیوں کو فراموش نہ کرتے ہوئے اسمبلی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کریں ۔ادھردختران ملت کی سربراہ سیِدہ آسیہ اندرابی نے شمالی کشمیر کے رہائشیوں سے اپیل کی وہ فقیدالمثال الیکشن بائیکاٹ کرکے بائیکاٹ کی تاریخ میں نیا باب رقم کرکے تحریک آزادی کشمیر میں ایک نئی روح پھونکنے میں سبقت لیں۔ حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا ہمیں اپنے ان لاکھوں شہدا کو بھولنا نہیں چاہئے جنھوں نے گزشتہ سات دہائیوں سے اس مسئلہ کے حل کے لئے اپنی عزیز جانوں کو قربان کیا۔گرفتاریوں، بندشوں اور نوجوانوں کو گرفتار اور ہراسان کرنے کے بعد انتخابات منعقد کرنا دجل و فریب ہے۔ علاوہ ازیں نیشنل فرنٹ کے اجلاس میں مقررین نے کہا کہ موجودہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ عوام انتخابی ڈرامے اور اس میں شامل گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے والے سیاسی اداکاروں کو کسی بھی طرح کا تعاون نہ دیں اور الیکشن کا مکمل بائیکاٹ کریں تاکہ شہدا کی قربانیوں کی لاج رہ سکی۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوج اور دیگر فورسز نے الیکشن بائیکاٹ مہم کو غیر موثر بنانے کے لئے سینکڑوں مزاحمتی کارکنان کو گرفتار کر لیا ہے۔ بائیکاٹ مہم ناکام بنانے کے لئے سید علی گیلانی کو پہلے ہی گھر پر نظر بند کر دیا گیا تھا جبکہ تحریک حریت جموں کشمیر کے ترجمان کے مطابق حریت ترجمان یاز اکبر سمیت دیگر رہنمائوں کو بھی گھروں پر نظر بند کر دیا گیا۔ تحریک حریت نے اس زورزبردستی کی پالیسی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ظلم وجبر کا رویہ اختیار کرنے سے مسائل میں سلجھا کے بجائے الجھا پیدا ہوجاتا ہے۔ ادھر بھارتی فورسز نے الیکشن کے لئے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ آئی جی کشمیر عبدالغنی میرنے کہاکہ کسی کو الیکشن میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پولنگ بوتھوں اور نامزد امیدواروں کو اضافی سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے بھی زمینی سطح پر اقدامات اٹھائے گئے ہیں جبکہ پولنگ بوتھوں کے ارد گرد خصوصی دستے تعینات کیے جائیں گے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالاجاسکے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن بائیکاٹ مہم اور پتھرائو کرنے والوں کے ارادوں کو ناکام بنانے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے کیلئے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ آئی جی کشمیر نے واضح کردیا کہ فیس بک اور دوسری سماجی ویب سائٹوں پر کئی افراد الیکشن بائیکاٹ مہم چلا رہے ہیں اور ایسے افراد کے منصوبوں کو خاک میں ملانے کیلئے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ پہلے مرحلے کے تحت نصف درجن افراد کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔