تعلیم و صحت کے فروغ کےلئے فوری اقدامات کی ضرورت

تعلیم و صحت کے فروغ کےلئے فوری اقدامات کی ضرورت

وزیراعظم نوازشریف نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے نام ایک خط میں کہا ہے کہ میں تعلیم اور صحت کیلئے ایک اور میثاق کرنے کی تجویز سے اتفاق کرتا ہوں۔ میں نے پہلے ہی اعلان کر دیا ہے کہ پاکستان میں تعلیم کا بجٹ 2فیصد سے بڑھا کر 2018ءمیں جی ڈی پی کا 4فیصد کردیا جائیگا۔ 1988ءسے 1999ءتک بینظیر بھٹو اور میاں نواز شریف دو دو مرتبہ اقتدار میں آئے اور دونوں میں سے کوئی ایک بھی آئینی مدت پانچ سال پوری نہ کر سکا۔ ایک دوسرے کی حکومت گرانے کیلئے جس حد تک جانا ممکن تھادونوں گئے۔ مشرف کے شب خون کے بعد انکی طویل مدت تک حکمرانی کی خواہش نے نواز شریف اور بےنظیر بھٹو کو ایکدوسرے کے قریب کر دیا۔ مئی 2006ءمیں دونوں نے لندن میں میثاق جمہوریت پر دستخط کئے۔ گو کہ میثاق جمہوریت کی بہت سی شقوں پر عملدرآمد نہیں ہو سکا تاہم اس معاہدے سے مسلم لےگ ن اور پی پی پی کے مابین ذاتی دشمنی تک پہنچنے والے سیاسی اختلافات کم ہو گئے۔ آج ملک میں صحت کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر اور شرح خواندگی نچلے درجے پر ہے۔ اس کیلئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی صحت اور تعلیم کی سہولتوں کیلئے ایک اور میثاق کی تجویز مناسب‘ بروقت اور فوری عمل کی متقاضی ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے 2018ءمیں تعلیمی بجٹ دگنا کرنے کااعلان کیا ہے It is too little too late ماضی میں صحت و تعلیم کے شعبوں کو بری طرح نظر انداز کیا گیا۔ موجودہ حکومت بھی اسی روش پر چل رہی ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کو 2018ءکا انتظار کرنے کے بجائے تعلیمی ترقی کیلئے جو بھی ممکن ہو فوری طور پر کرنا چاہئیے۔