پی ٹی آئی کی خواتین کے خلاف فضل الرحمن کے بھائی کے ریمارکس‘ خیبر پی کے اسمبلی میں نوبت ہاتھ پائی تک پہنچ گئی
پشاور (نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے اسمبلی کے اجلاس میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی جب اپوزیشن لیڈر اور مولانا فضل الرحمن کے بھائی لطف الرحمن نے تحریک انصاف کے دھرنے میں خواتین کو نچانے کے حوالے سے ریمارکس دیئے تو پی ٹی آئی کی خواتین ارکان اسمبلی نے شور شرابہ شروع کردیا جس پر اپوزیشن کی خواتین ارکان بھی میدان میںکود پڑیں اور شدید ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔ حکومت اور اپوزیشن کے ارکان اسمبلی ایک دوسرے کیخلاف ’’گو نواز گو‘‘، ’’رو عمران رو‘‘ اور ڈیزل ڈیزل کی شدید نعرہ بازی کرتے رہے۔ سپیکر صوبائی اسمبلی ارکان کو بیٹھنے اور چپ کرانے کی کوشش کرتے رہے۔ صورتحال بگڑنے اور ہنگامہ آرائی پر سپیکر نے اجلاس ملتوی کردیا۔ ہنگامہ آرائی سے ایوان مچھلی منڈی میں تبدیل ہوگیا۔ ناسازگار حالات دیکھتے ہوئے سپیکر اٹھ کر ایوان سے چلے گئے۔ اپوزیشن لیڈر نے تحریک انصاف کے دھرنوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خواتین کو سرعام نچانے کی بجائے انہیں عزت دی جائے جس پر حکومتی ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا۔ چند ارکان کی جانب سے ایک دوسرے کو مارنے کی کوشش بھی کی گئی تاہم ہاتھاپائی ہوتے ہوتے رہ گئی۔ تحریک انصاف کے شاہ فرمان اور نگہت اورکزئی میں شدید تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ شاہ فرمان انتہائی غصے میں تھے اور اس دوران وہ اپوزیشن ارکان سے ہاتھاپائی کے لئے آگے بڑھے تاہم بعض ارکان اور سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں روکا۔ اپوزیشن لیڈر جے یو آئی ف کے مولانا لطف الرحمن نے عمران خان کی پالیسیوں پر سخت تنقید کی۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ فرمان نے اجلاس ملتوی ہونے کے بعد میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے کہا کہ اپوزیشن کے رویئے پر دکھ اور افسوس ہوا۔ عورت کو گالی دینا پختون روایت نہیں، اپوزیشن نے سوائے گالیوں کے اور کچھ نہیں سیکھا۔ لطف الرحمن نے وہی زبان استعمال کی ہے جو ان کے بھائی مولانا فضل الرحمن خواتین کے بارے میں کرتے ہیں۔