بیورو کریٹس کی ترقیاں روکنے کا فیصلہ کالعدم، وزیراعظم نے من پسندوں کو ترقی دی: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بعض سینئر بیورو کریٹس کی ترقیاں روکنے کے وزیراعظم کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں سینٹرل سلیکشن بورڈ کی سفارشات پر ترقیاں دینے کا حکم دیا ہے اور چیف جسٹس انور کاسی نے کہا ہے کہ قانون سے بالاتر کوئی شخص نہیں، وزیراعظم نے من پسند لوگوں کو ترقی دی اور سینئرز کو نظرانداز کیا گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں آفتاب احمد مانیکا بنام وفاق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے ترقیاں روکنے کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیدیا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ سینئر لوگوں کو نظر انداز کرکے من پسند لوگوں کو گریڈ 21 سے گریڈ 22 میں ترقی دی جبکہ حقدار لوگوں کو نظر انداز کردیا ہے گزشتہ پیشی پر درخواست گزاروں کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے عدالت میں اپنے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا تھا کہ سنٹرل سلیکشن بورڈ کے تحت حکومت نے اپنے من پسند لوگوں کو اگلے گریڈ میں ترقی دی ہے جبکہ درخواست گزاروں جن کی تعداد 18 کے قریب بنتی ہے ان کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سینٹرل سلیکشن بورڈ نے 67 اعلیٰ افسروں کی اگلے گریڈ پر تقری کی سفارش کی تھی تاہم وزیر اعظم نواز شریف نے ان میں سے 29افسروں کی ترقیوں پر نظرثانی کا حکم دیا تھا۔