کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کا فیصلہ تمام سیاسی قوتیں ملکی سلامتی کیلئے متحد ہو جائیں : وزیراعظم

کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کا فیصلہ تمام سیاسی قوتیں ملکی سلامتی کیلئے متحد ہو جائیں : وزیراعظم

کراچی (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خاں، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ظہیر الاسلام اور خارجہ امور کیلئے وزیراعظم کے خصوصی معاون طارق فاطمی نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کو درپیش اندرونی اور بیرونی سکیورٹی خطرات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ تمام سیاسی قوتیں ملکی سلامتی کے لئے متحد ہو جائیں۔ قومی سلامتی کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے تمام وسائل استعمال کئے جائیں گے۔ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تمام سیاسی قوتوں کو متحد ہونا ہو گا، قومی سلامتی حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔ مسائل کے پائےدار حل کے لئے تمام متعلقہ فریقین کو قومی ہم آہنگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ سیاسی قیادت کے اتحاد سے مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔ سیاسی قوتیں ملکی مسائل سے نمٹنے کے لئے قومی اتفاق رائے پیدا کریں۔ وفاقی حکومت نے کراچی میں پائیدار امن کےلئے جرائم پیشہ عناصر کےخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا فیصلہ کر لیا۔ فوجی قیادت کو بھی اعتماد میں لیا گیا۔ آپریشن کی کمان سندھ حکومت کے پاس ہو گی، وفاق صرف لاجسٹک سپورٹ فراہم کریگا۔ اس معاملے پر فوجی قیادت کو اعتماد میں لے لیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے امن و امان کو حکومت کی پہلی ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ درپیش چیلنجز پر قابو پانے کےلئے سیاسی قوتوں کو متحد ہونا پڑیگا۔ وزیراعظم ہاﺅس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں ملک میں امن و امان کی مجموعی صورتحال اور ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات کا جائرہ لیا گیا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ قومی سلامتی اور امن و امان ہماری حکومت کی پہلی ترجیح ہے، تمام سیاسی قوتیں قومی سلامتی کےلئے اٹھ کھڑی ہوں، ہم وسیع تر اتفاق رائے سے مسائل کے دیرپا حل کے قابل ہوں گے۔ سیاسی قوتیں مسائل سے نمٹنے کےلئے قومی اتفاق رائے پیدا کریں، ہم آہنگی کا مظاہرہ کریں، ملک کو چیلنجز سے نکالنے کے لئے سیاسی قوتوں کو متحد ہونا پڑیگا۔ حکومت قومی سلامتی کے تحفظ کےلئے تمام وسائل کو بروئے کار لائیگی۔ اس مقصد کے لئے متعلقہ فریقین کو قومی ہم آہنگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا، مسائل کے پائیدار حل کے لئے قومی ہم آہنگی ناگزیر ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں کراچی میں امن و امان کی صورتحال اور حکومتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ چودھری نثار علی خان نے کراچی میں قیام امن اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کیلئے حکمت عملی سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں دہشت گردی کے تدارک کے لئے قومی پالیسی کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے قبائلی علاقوں میں امن عمل کی کامیابی کے لئے وسیع البنیاد اتفاق رائے حاصل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا کہ قومی سلامتی کا تحفظ موجودہ حکومت کی اعلیٰ ترین ترجیحات میں شامل ہے۔ ملک و قوم کی سلامتی کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائیگا۔ قومی اتفاق رائے چاہتے ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اجلاس میں داخلی و خارجہ سلامتی سے متعلق درپیش خطرات کا جائزہ لیا گیا۔ مذاکرات سے متعلق امور پر بھی گفتگو ہوئی۔ کراچی کے مجموعی حالات پر بھی بات چیت کی گئی۔ اس حوالے سے مختلف رپورٹس سے آگاہ کیا گیا تھا۔ ترجمان وزیراعظم ہاﺅس کے مطابق اجلاس میں ملک کی مجموعی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ قومی سلامتی کے حوالے سے داخلی و خارجہ محاذوں پر درپیش خطرات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام شراکت داروں کے درمیان وسیع البنیاد اتفاق رائے سے ہی مسائل کا پائیدار حل تلاش کیا جاسکتا ہے۔ حکومت اسی سمت میں گامزن ہے، درپیش چیلنجز کے حوالے سے قومی ہم آہنگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ مسائل کے حل کے لئے تمام فریقین میں وحدت ضروری ہے۔ دریں اثناءوزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال یقینی بنانے اور عام آدمی کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے حکومت تمام تر ذرائع کو بروئے کار لائے گی کیونکہ امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم نے تمام سیاسی جماعتوں سے درخواست کی ہے کہ وہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے قومی اتفاق رائے کے ساتھ اٹھ کھڑی ہوں۔ اعلیٰ سطح اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال، بلوچستان میں شدت پسندی کے مسائل اور لائن آف کنٹرول پر بھارت کے ساتھ کشیدگی جیسے امور پر غور و خوض کیا گیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے اور شدت پسندی کے جذبات کو ختم کرنے کیلئے تمام سیاسی جماعتیں متفقہ طور پر اٹھ کھڑی ہوں تاکہ ملک کو دہشت گردی کے عفریت سے نجات دلائی جا سکے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امن و امان کا قیام اور سلامتی کی صورتحال کا فروغ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں حکومت اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اور سلامتی سے متعلقہ تمام شراکت داروں کے مابین قومی اتفاق رائے ہمارے مسائل کے دیرپا حل کی تلاش میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ باخبر ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ اجلاس میں کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے اور اس آپریشن کے دوران ملک بھر میں سکیورٹی کے انتظامات کو بڑھانے کے بارے میں بھی فیصلہ کیا گیا عسکری حکام نے کنٹرول لائن پر موجودہ صورتحال سمیت ملک کو دفاعی شعبے میں درپیش مشکلات سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے عسکری حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملک کے چپے چپے کی حفاظت کو یقینی بنائےں اس کے علاوہ کنٹرول لائن پر پاکستان اور بھارت کی افواج کے مابین کشیدگی کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے‘ مسلم لیگ (ن) عوام سے کئے گئے ایک ایک وعدے کو پورا کرے گی‘ شہر قائد کی رونقیں بحال کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام کرینگے‘ صوبائی حکومت کو وفاق کی طرف سے جو بھی مدد درکار ہوگی فراہم کی جائے گی۔ وہ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سے ملاقات میں بات چیت کررہے تھے‘ وزیر داخلہ نے کراچی امن وامان کی صورتحال سے متعلق تفصیلی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی، وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی ملاقات میں کراچی میں امن وامان یقینی بنانے کے لئے وفاق کے تعاون کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی، کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کی کمان صوبائی حکومت کو دیئے جانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیرداخلہ نے وزیراعظم کو تفصیل کے ساتھ حالات کے بارے میں بریف کیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ کے کراچی کی صورتحال پر کل ہونے والے خصوصی اجلاس کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی، ملاقات میں فیصلہ کیاگیا کہ کراچی میں امن یقینی بنانے کے لئے وفاق کے تعاون کی مکمل یقینی دہانی کرائی جائیگی۔ صوبائی حکومت جو بھی تعاون مانگے کی وفاق فراہم کرے گا۔ وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے مشاورت کے دوران اس بات پر زور دیا کہ وفاقی حکومت کسی بھی الزام تراشی سے بچنے کے لئے آئین کے تحت امور سرانجام دے گی۔ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے متعلق فیصلہ کیاگیا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کی کمان صوبائی حکومت کو سونپی جائے گی، وہی فیصلہ کریگی کہ کون سے علاقوں میں آپریشن کیا جائے اور کون سے علاقوں میں نہیں۔ ٹارگٹڈ آپریشن کی نگرانی کو یقینی بنانے کے لئے مجوزہ کمیٹی کے نام بھی فوری طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ملاقات میں اس تجویز پر غور کیا گیا کہ زمینی حقائق جاننے کے لئے وزیراعظم محمد نواز شریف کے کراچی کے مختلف علاقوں کے دورہ کے بارے میں بھی تجاویز دی گئیں۔ ملاقات میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی موجود تھے۔ دریں اثناءکراچی میں آپریشن پر غور کیلئے وفاقی کابینہ کا اجلاس اب آج کی بجائے کل ہوگا۔ وزیر داخلہ نے کراچی میں بد امنی کے خاتمے سے متعلق رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی ہے۔ اس میں جرائم پیشہ عناصر کی پشت پناہی کرنے والوں کی معلومات شامل ہیں۔ شہر قائد میں ہونیوالے کابینہ کے خصوصی اجلاس میں رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ بد امنی میں ملوث افراد سے متعلق حساس اداروں کی معلومات بھی رپورٹ میں شامل ہیں جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرنے والوں کی تفصیلات بھی بیان کی گئی ہیں۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کو کراچی میں قیام امن کے لیے وفاق کے ممکنہ آئینی و قانونی اقدامات پر رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔ آپریشن کے دوران سول آرمڈ فورسز وزیر اعلیٰ سندھ کو جوابدہ ہوں گی ان کے ماتحت رہتے ہوئے یہ فورسز بھتہ خوروں، ٹارگٹ کلرز، قبضہ مافیاز، جرائم پیشہ گروہوں اور سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز کے خلاف کارروائی کریں گی غیر جانبدار آپریشن کے لیے کل جماعتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاق نے کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ انٹیلی جنس رپورٹس سے سندھ حکومت کو آگاہ کیا جائے گا۔ جن میں ٹارگٹ کلرز بھتہ خوروں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ وزیر اعظم آج کراچی میں ایوان صنعت و تجارت کے عہدیداران سے ملیں گے۔ فیصلہ کن کارروائی اور حکمت عملی کے تاجروں سے تجاویز معلوم کی جائیں گی۔ ترجمان وزیر اعظم ہاﺅس کے مطابق بدھ کوکراچی میں وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس کا ایک نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے جس کے تحت کراچی میں امن وامان کی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔ گورنر، وزیر اعلیٰ سندھ بھی شریک ہونگے۔ رینجرز و انٹیلی جنس اداروں کے سربراہ بریفنگ دیں گے فیصلہ کن کارروائی کا اعلان کیا جائے گا اس حوالے سے عدالت عظمیٰ کے احکامات کو مد نظر رکھا جائے گا۔ وفاقی حکومت کے ذرائع کے مطابق کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کو سیاسی مصلحتوں سے بچانے کے لیے کراچی کی سیاسی جماعتوں سے ملزموں کی رہائی کے لیے دباﺅ نہ ڈالنے اور آپریشن کے سلسلے میں تعاون کی ضمانت لی جائے گی اسی طرح وفاقی اور سندھ حکومت کراچی کی جماعتوں کو بے گناہ افراد کو گرفتار نہ کرنے زیر حراست افراد پر تشدد نہ کرنے کی یقین دہانی کرائے گی۔ وزیراعظم نواز شریف کے دورہ کراچی کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف 2 روزہ دورے پر آج اسلام آباد سے کراچی پہنچیں گے۔ وزیراعظم چیمبر آف کامرس‘ تاجر تنظیموں کے نمائندوں اور میڈیا سے ملاقات کریں گے۔ وزیراعظم کراچی میں امن سے متعلق حکومتی حکمت عملی سے تاجروں اور میڈیا کو آگاہ کریں گے۔ وزیراعظم کراچی کی صورتحال پر 4 ستمبر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔
وزیر داخلہ/بریفنگ