تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی ضروری ہے

تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی ضروری ہے

تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کاہونا بھی بہت ضروری ہے کیوں کہ تربیت کے بغیر تعلیم کا مقصد پورا نہیںہوتا ۔ بچے کی اخلاقی تربیت اس کا حق ہے ۔ابتدائی عمر سے ہی بچوں کی تربیت کی جائے تو ان کی اخلاقی اوصاف کی بنیاد مضبوط ہو جاتی ہے اور وہ بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ مقبول شخصیت کے حامل فرد بن سکتے ہیں ۔بچوں کی ابتدائی عمر کی اہمیت کااندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ چار پانچ سال کی عمر میں بچوں کو جو کچھ سکھایا جائے وہ اسے بہت جلدی قبول کر لیتے ہیں اس عمر میں اگر بچوں کی تربیت اچھے اور مثبت انداز میں کی جائے تو وہ مستقبل میں ملک و قوم کے معمار ثابت ہو سکتے ہیں ۔مغربی ممالک میں بچوں کی تربیت کے متعلق بیشمار تجربات کئے جاتے ہیں اور ہر مرتبہ کے تجربات گزشتہ سے مختلف ہوتا ہے جن میں بچوں کی سیلف گرومنگ کے پروگرامات کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے جس سے بچوں اور والدین دونوں کو فائدہ ہوتا ہے ۔ ہمیں بھی بچوں کو اچھے انداز میں سمجھانا چاہئے ان کے روز مرہ کے معمولات میں دلچسپی لینی چاہئے کیوں کہ یہ بھی تربیت کا ایک اہم جز ہے بچوں کو اگر یہ معلوم ہوگا کہ ان کے ساتھ کوئی ہے جو ہر وقت ان کے ہم قدم کھڑا ہے تو ان میں خود اعتمادی کے جزبات تیزی سے بھر کر سامنے آئیں گے جو ان کے چال اور مستقبل کو سنوارنے میں مدد گار ثابت ہوں گے۔ (زینب فاطمہ‘ کراچی)